0
Saturday 8 Jun 2024 12:52

تعلیمی بورڈز میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، پروفیسر ابراہیم خان

تعلیمی بورڈز میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، پروفیسر ابراہیم خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ صوبہ بھر کے تعلیمی بورڈز میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، صوبہ بھر میں تعلیمی بورڈز کے زیر نگرانی غیر شفاف امتحانات کی وجہ سے معیار تعلیم روبہ زوال ہے، ارباب اختیار ہر سال امتحانات شروع ہونے سے پہلے نقل کے خاتمے کے بلند و بانگ دعوے کرتے ہیں لیکن امتحانات شروع ہوتے ہی یہ نعرے فضا میں تحلیل ہوجاتے ہیں۔ المرکز الاسلامی پشاور سے جاری بیان میں جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ شفاف امتحانات کے لیے سروس رولز میں ترمیم کرکے بورڈز کے مستقل ملازمین کے ایک بورڈ سے دوسرے بورڈز میں تبادلے کئے جائیں، تعلیمی بورڈز کے کلیدی عہدوں پر تقرریاں میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں۔ کمبائنڈ امتحانی ہال کی پالیسی کو عملی شکل دینے کی ضرورت ہے، حکومت اس بارے میں سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ میٹرک امتحانات میں امتحانی پرچے کی ہال سے باہر منتقلی اور نقل کی بدترین ترسیل نے بورڈز اور امتحانی عملے کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبے میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات جاری ہیں۔ تعلیمی بورڈز انٹرمیڈیٹ امتحانات کے شفاف انعقاد کو یقینی بنائیں۔ امتحانی عملے کی تقرری کے عمل کو شفاف بنایا جائے اور ان کو نقل کی روک تھام اور دھوکہ دہی کرنے والے عناصر کا راستہ روکنے کا پابند بنایا جائے۔ امتحانی عملے کو طے شدہ اعزازیہ کی بجائے قانون کے مطابق ٹی اے ڈی اے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی واضح ہدایات کے باوجود بھی اساتذہ کئی امتحانات کی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہوتے ہیں، اس چیز کو روکا جائے۔

پروفیسر ابراہیم نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم کی ہدایات کے مطابق ایک استاد کو صرف ایک امتحان میں ڈیوٹی کا پابند بنایا جائے، اس طریقے سے امتحانات میں نقل کے رجحان میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی بورڈز میں کلیدی تعیناتیوں کے لیے کڑی شرائط رکھی جائیں اور میرٹ پر پورا اترنے والوں کو ہی تعلیمی بورڈز میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا جائے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ تعلیمی بارڈز میں اصلاحات کرکے قوم کو مستقبل کو تباہی سے بچایا جاسکتا ہے۔ تعلیم ہی ترقی کا زینہ ہے، نقل مافیا ترقی کے راستے میں رکاؤٹ ہے۔ تعلیمی بورڈز کو اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 1140425
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش