0
Saturday 8 Jun 2024 20:49

سندھ میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے زندگی عذاب کردی ہے، شازیہ مری

سندھ میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے زندگی عذاب کردی ہے، شازیہ مری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ سندھ میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے زندگی عذاب کر دی ہے، منسٹر صاحب کے خوبصورت بیانات سے بجلی نہیں آئے گی۔ ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ منسٹر صاحب کے لوڈشیڈنگ 10 گھنٹے کے بیان میں کوئی سچائی نہیں، منسٹر صاحب خود آکر دیکھیں، سندھ کے علاقے میں تھوڑا وقت گزاریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے گزارش ہے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس فوری بلایا جائے، عدم مساوات دور کرنے کے لیے قومی اقتصادی کونسل کا کام کرنا ضروری ہے۔شازیہ مری کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے، بڑی سبسڈیز ختم کر کے مزدور طبقے کو سبسڈیز دی جائے، حکومت کی ترجیحات عوام کو ریلیف دینا ہے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ تنخواہ دار متوسط طبقے کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے، بے جا سبسڈیز ختم کی جائیں، کسانوں کو سبسڈی دی جائے، یونیورسٹیز کی وفاقی فنڈنگ روکے جانے پر افسوس ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت 30 ارب روپے یونیورسٹی فنڈنگ کے لیے مختص کررہی ہے، وفاق اور صوبوں کو معاشی صورتِ حال دیکھ کر لائحہ عمل طے کرنا چاہیئے۔ شازیہ مری نے کہا کہ مہنگائی میں حکومت کی ترجیح عوام کو ریلیف دینے کی ہونی چاہیئے، پاکستان کے متوسط طبقے کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے، ہمارے پاس گندم کے اسٹاک موجود تھے تو گندم کیوں درآمد کی گئی۔ پی پی پی کی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ میں گندم غیر ضروری درآمد کی گئی، آنے والا بجٹ کسان دوست بجٹ ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 1140481
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش