اسلام ٹائمز۔ طالبانی وزیر خارجہ کے مشیر ذاکر جلالی نے اعلان کیا ہے کہ افغان حکومت توقع رکھتی ہے کہ افغانستان کے بارے ہونے والی ملاقاتیں نئے میکانزم کی تشکیل کے بجائے معمول کے مطابق اور قائم کردہ طریقہ کار کے تحت منعقد ہونی چاہیئیں!
افغانستان کے بارے تہران میں منعقد ہونے والے رابطہ گروپ کے اجلاس کے بارے مختلف تشریحات و موقفوں کا حوالہ دیتے ہوئے ذاکر جلالی نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا کہ ایرانی دوستوں نے اسے "علاقائی رابطہ گروپ" کا نام دیا ہے جبکہ روسی نمائندے نے اسی ملاقات کو "ماسکو فارمیٹ" قرار دے رکھا ہے!
طالبانی وزیر خارجہ کے مشیر کا مزید لکھنا تھا کہ چین کہ جس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں "افغانستان کے لئے بین الاقوامی رابطہ گروپ" کی مخالفت کی تھی، اب "تہران اجلاس کو مشاورت کا موقع" قرار دیتا ہے!
ذاکر جلالی نے لکھا کہ اسی لئے مدعو کئے جانے کے باوجود افغان حکومت نے تہران اجلاس میں شرکت نہیں کی جبکہ وہ دوحہ میں منعقد ہونے والے تیسرے اجلاس کے بارے تمام فریقوں کے ساتھ گفتگو کر رہی ہے!