0
Sunday 9 Jun 2024 22:59

بینی گینٹز کیجانب سے استعفے کا اعلان

بینی گینٹز کیجانب سے استعفے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کی جنگی کابینہ کے اہم رکن بینی گینٹز نے بھی اپنے استعفے کا اعلان کر دیا ہے۔

اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے بینی گینٹز نے زور دیا کہ (غیرقانونی) صیہونی کابینہ چھوڑنے کا فیصلہ پیچیدہ و تکلیف دہ ہے اور کہا کہ حقیقی فتح کے حصول میں بنجمن نیتن یاہو ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے!
 
بینی گینٹز نے کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت میں موجود سیاسی تحفظات ہی جنگ غزہ میں اسٹریٹجک فیصلوں کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں جبکہ اصلی فتح یہ ہے کہ قیدیوں کی آزادی، سیاسی تحفظات سے بالاتر ہو!

بینی گینٹز نے غاصب صیہونی رژیم کے وزیر جنگ یوایو گیلنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں تو بہادر ہونا چاہیئے اور جو کچھ ضروری ہے (یعنی جنگبندی کا معاہدہ) وہی تمہیں انجام دینا چاہیئے!

صیہونی جنگی کابینہ کے سابق رکن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ شمال کے باشندے اپنے گھروں کو واپس جائیں اور ایک علاقائی اتحاد قائم ہو۔۔ میں چاہتا ہوں کہ نیتن یاہو انتخابات کے انعقاد کے لئے ایک متفقہ وقت مقرر کرے اور 7 اکتوبر کے روز ہونے والی "ذلت آمیز شکست" کے بارے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے!!

بینی گینٹز نے کہا کہ جنگی کابینہ میں ہماری شرکت ایک مشترکہ تقدیر کے لئے تھی نہ کہ سیاسی شراکت کے لئے۔۔ ہم آج اس "ہنگامی کابینہ" کو غمگین دل کے ساتھ چھوڑ رہے ہیں!!

اسرائیلی جنگی کابینہ کے سابق رکن نے کہا کہ ہم نے حکومت اس لئے چھوڑی ہے کہ نیتن یاہو نے ہمیں حقیقی فتح حاصل کرنے کی طرف بڑھنے ہی نہیں دیا۔۔ میں بائیڈن، کہ جس نے اسرائیلی وزیر اعظم سے کہا ہے کہ وہ اس معاہدے پر عملدرآمد کرنے کی ہمت کرے، کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کی حمایت کرتا ہوں!

 سابق صیہونی وزیر جنگ نے مزید کہا کہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ سے کہتا ہوں کہ ہم نے امتحان میں شکست کھائی ہے اور ان کے بچوں کو واپس نہیں لا سکے ہیں۔۔ لہذا اسرائیلی قیدیوں کی واپسی پر مبنی مجوزہ معاہدے کو پورا کرنے کے لئے سب کچھ کیا جانا چاہیئے!

بینی گینٹز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپوزیشن میں ہوں گے لیکن ہم ہر ذمہ دارانہ فیصلے کی حمایت کریں گے۔۔ مجھے اسرائیل کے بارے شدید خدشات لاحق ہیں جبکہ ترجیحات کی فہرست کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے اور قیدیوں کی واپسی کے لئے مواقع کا استعمال کیا جائے!

اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں صہیونی جنگی کابینہ کے سابق  رکن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں کسی حکومت کا حصہ نہیں بنوں گا جب تک کہ ایک "قومی حکومت" نہ تشکیل پا جائے کہ جس میں تمام اسرائیلی پارٹیاں شامل ہوں اور میں نیتن یاہو سے کہتا ہوں کہ وہ جلد از جلد انتخابات کروائے اور (غاصب صیہونی) عوام کو مزید تقسیم نہ کرے!!
خبر کا کوڈ : 1140701
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش