0
Monday 10 Jun 2024 21:05

بھارت کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ مرکزی کابینہ میں ایک بھی مسلم نمائندہ شامل نہیں

بھارت کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ مرکزی کابینہ میں ایک بھی مسلم نمائندہ شامل نہیں
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی آزادی کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ حلف اٹھانے والی وزراء کی کونسل میں مسلم اقلیتی برادری کا ایک بھی نمائندہ شامل نہیں تھا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ مودی کابینہ میں کسی مسلم رکن پارلیمنٹ نے حلف نہیں لیا ہے۔ 9 جون کو شام 7:15 پر بی جے پی کے لیڈر نریندر مودی نے ہندوستان کے 15ویں وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھا کر تاریخ رقم کی اور مسلسل تیسری بار عہدہ سنبھالا۔ وہ جواہر لعل نہرو کے بعد پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے لگاتار تین بار مرکزی حکومت کی قیادت کی۔

مودی کابینہ میں آخری مسلم رکن پارلیمنٹ مختار عباس نقوی تھے، جو اقلیتوں کے مرکزی وزیر تھے۔ مختار نقوی کے 2022ء میں راجیہ سبھا میں دوبارہ منتخب نہ ہونے کے بعد سے یہ سیٹ خالی ہے۔ 2014ء میں مودی حکومت کی پہلی میعاد میں نجمہ ہبت اللہ نے مرکزی اقلیتی امور کی وزیر کے طور پر حلف لیا تھا۔ 2019ء میں مختار نقوی نے حلف اٹھایا اور وہ بھی اقلیتی امور کے وزیر بن گئے۔

1999ء میں اٹل بہاری واجپائی کے دور میں دو مسلم وزیر، شاہنواز حسین اور عمر عبداللہ تھے۔ 1998ء میں واجپائی کی قیادت والی وزارت میں نقوی کو وزیر مملکت بنایا گیا تھا۔ اس مرتبہ وزیر اعظم مودی کے علاوہ حلف لینے والے 71 میں سے 30 کابینہ کے وزیر ہیں، پانچ آزاد چارج سنبھالیں گے اور 36 وزیر مملکت ہوں گے، ان میں سے کوئی بھی مسلم کمیونٹی سے تعلق نہیں رکھتا۔ تاہم اس مرتبہ ہندوستانی پارلیمنٹ میں کافی مسلم نمائندے نظر آئیں گے، زیادہ تر اپوزیشن میں بیٹھے ہوں گے۔ تقریباً 24 مسلم امیدوار رکن پارلیمنٹ کے طور پر منتخب ہوئے ہیں جن میں 21 انڈیا بلاک سے ہیں، ایک مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی ہیں اور دو آزاد رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید اور محمد حنیفہ جموں و کشمیر سے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1140894
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش