0
Monday 10 Jun 2024 21:06

جنوبی پنجاب صوبہ کیلئے آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

جنوبی پنجاب صوبہ کیلئے آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس نے نئے صوبوں کے قیام سے متعلق آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا۔ سینیٹر عون عباس نے کہا کہ بارہ سال سے جنوبی پنجاب صوبہ کا معاملہ پڑا ہے، ہماری حکومت نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ بنایا تھا، جسے بندکردیا گیا۔ سب کچھ لاہور چلا گیا ہے۔ اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ یہ سیاست کرنا چاہتے ہیں، یہ جنوبی پنجاب کو تماشا بنا رہے ہیں۔ سینیٹر عون عباس نے کہا کہ کیا نون لیگ جنوبی پنجاب صوبہ کو سپورٹ کرتی ہے؟ یہ چار کروڑ لوگوں کا صوبہ ہے۔ اس پر وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ ساڑھے تین سال ان کی پنجاب میں حکومت رہی ہے، ان کی حکومت نے نہیں بنایا، نون لیگ صوبے کو سپورٹ کرتی ہے، یہ سیاست کرنا چاہتے ہیں، یہ جنوبی پنجاب کو تماشا بنا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی پنجاب اور قومی اسمبلی میں حکومت تھی کیوں نہیں بنا صوبہ؟ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اس ایوان نے دو تہائی اکثریت سے جنوبی پنجاب صوبے کا بل پاس کیا تھا، قومی اسمبلی میں ہماری اکثریت نہیں تھی تو بل منظور نہیں ہوا تھا، سیکرٹریٹ کی ضرورت نہیں، صوبہ چاہیے۔ بعدازاں عون عباس کا صوبے کے قیام سے متعلق بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔  جنوبی پنجاب صوبہ بہاولپور، ملتان اور ڈیرغازی خان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا، مجوزہ ترمیمی بل آئینی ترمیمی بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ قائم کیا جائے جو بہاولپور، ملتان اور ڈیرغازی خان ڈویژنز پر مشتمل ہو گا۔ قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کی 56 نشستیں ہوں گی، جن میں 46 جنرل اور 10 خواتین نشستیں ہونگی۔ اس کے علاوہ جنوبی پنجاب اسمبلی کی 119 نشستیں ہوں گی جن میں 95 جنرل، 21 خواتین اور 3 غیر مسلم نشستیں ہونگی جبکہ جنوبی پنجاب کی ہائیکورٹ ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 1140909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش