1
0
Thursday 23 May 2024 17:24

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے متعلق مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا انٹرویو

متعلقہ فائیلیںجماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے پیتھالوجسٹ ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے 1984ء میں اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ ناظم جمعیت کراچی رہنے کیساتھ ساتھ صوبائی و مرکزی شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اسکے بعد انہوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی، جہاں 1994ء میں وہ امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منتخب ہوئے۔ 2000ء سے لیکر 2007ء تک جماعت اسلامی کراچی کے امیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیں۔ وہ جماعت اسلامی سندھ کے امیر بھی رہے۔ وہ جماعت اسلامی کے مختلف فلاحی و رفاحی اداروں سے بھی وابستہ ہیں، جن میں شہداء اسلام فاؤنڈیشن، مسلم ملی ایجوکیشنل ٹرسٹ، الخدمت ڈائیگنوسٹک سینٹر وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان خصوصاً کراچی و سندھ بھر میں تمام سیاسی و مذہبی حلقوں میں انکی شخصیت کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ”اسلام ٹائمز“ نے ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کیساتھ ہیلی کاپٹر حادثے میں رفقاء سمیت شہید ہونے ایرانی صدر آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی سے متعلق انکے آفس میں ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش  خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial


جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر کا ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ امت مسلمہ کی حقیقی قیادت کا حق صرف ایران ادا کر رہا ہے، غزہ فلسطین سمیت ساری صورتحال میں حالت قیام میں صرف ایران ہے کہ جس نے اسرائیل کو للکارا ہے، آج سے نہیں بلکہ 1979ء میں انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے بعد للکار رہا ہے، صہیونیت اسرائیل کے خلاف ایران نے پوری تیاری کی ہے، آج حماس اگر کسی کی شکرگزار ہے تو وہ صرف اور صرف ایران ہے، پوری امت مسلمہ کے اندر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ہی جرأت مندانہ مؤقف اختیار کیا تھا، حالیہ دورہ پاکستان میں ایرانی صدر رئیسی نے انتہائی واضح و جرأت مندانہ مؤقف اختیار کیا، جس میں کوئی خوف و ڈر نہیں تھا، مصلحت پسندی نہیں تھی، ایرانی صدر رئیسی کے دورہ پاکستان سے امریکا بلبلا اٹھا، لیکن ایران اپنی علاقائی قوتوں سے تعلقات بنانا چاہتا ہے، جوڑنا چاہتا ہے، پاکستانی عوام کے دل میں ایران بستا ہے، ایران ہی آزادی فلسطین کیلئے  کردار ادا کر رہا ہے، ایران کی قدر و قیمت امت مسلمہ کے دیگر تمام مسلم بزدل حکمرانوں کے مقابلے میں ایک بہادر ریاست و مملکت کی ہے، دورہ پاکستان میں ایرانی صدر رئیسی کو عوام سے بہت دور رکھا گیا، لیکن ایرانی صدر رئیسی کے دورے کو عوام کے اندر بڑی پزیرائی حاصل ہوئی، امریکا بھوکلاہٹ کا شکار ہو کر دھمکی آمیر بیانات دیتا رہا۔

ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات ہونی چاہیئے کہ کسی سازش کے ذریعے ایران کو نقصان پہنچانے کی کوشش تو نہیں کی گئی ہے، کیونکہ ایرانی پارلیمنٹ سمیت اہم شخصیات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ہے، اگر یہ سازش ہے تو پوری امت مسلمہ مل کر اس کا مقابلہ کریگی، مسئلہ شخصیات کا نہیں نظام کا ہے، ایرانی نظام بار بار ایسی توانا، طاقتور، بہادر، جری شخصیات پیدا کر رہا ہے، جو فکر حسینی کے اوپر چلتے ہوئے باطل کو چلینج کرتے ہیں، 1979ء میں انتہائی مضبوط بنیادوں پر انقلاب اسلامی ایران آیا ہے، ایرانی عوام اس انقلاب کے ساتھ کھڑی ہے، ہمیں بار بار ایران جانے کا موقع ملا ہے، میں نے دیکھا ہے کہ ساری بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود وہاں ترقی ہو رہی ہے، تعلیم و صحت کی سہولیات عوام کو حاصل ہے، روزگار، عزت اور آگے بڑھنے کے مواقع بھی ملتے ہیں، رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای نے پیغام دیا کہ 50 دن کے اندر نیا صدر منتخب کر لیا جائیگا، بڑی عجیب بات ہے، پاکستانی آئین میں لکھ ہے کہ 90 دن اندر الیکشن کروائے جائیں گے، لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا، لیکن ایران میں ہمیشہ کی طرح بروقت صدارتی الیکشن بھی ہو جائے گا اور عوامی ووٹوں سے  کوئی نیا صدر منتخب بھی ہو جائے گا، میں سلام پیش کرتا ہوں امام خمینیؒ کو، آیت اللہ خامنہ ای کو کہ جن کی قیادت کے اندر یہ پورا نظام بڑے ہی اطمنان و آرام کے ساتھ چل رہا ہے، نہ کوئی بھگدڑ ہے، نہ سراسیمگی ہے، یہ ٹھیک ہے کہ دل ٹوٹے ہوئے ہیں، آنکھیں نم ہیں، کیونکہ آیت اللہ رئیسی ایک بہت بڑے جرأت مند بہادر قائد تھے، انکی یاد ہمارے دلوں سے محو نہیں ہو سکے گی۔
خبر کا کوڈ : 1136939
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ڈاکٹر معصومہ
ماشاءاللہ۔۔ ایرانی صدر و ایران سے متعلق اچھی گفتگو کی ہے ڈاکٹر صاحب نے۔
مربوطہ فائل
ہماری پیشکش