0
Tuesday 11 Jun 2024 21:28

گلگت بلتستان کے سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کے انکشافات

متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے سکردو میں منعقد آل پولیٹیکل پارٹیز کانفرنس میں قہم انکشافات کیے کہ کہ جہ بی ائینی حیثیت کے تعین میں ماضی کے دوران کیا کچھ ہوتا رہا اور مقتدرہ نے بار بار رائے کیوں بدل لی۔ اے پی سی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت (نون لیگ کے دور حکومت میں ) کہا گیا کہ اس وقت جو ملتا ہے وہ لے جائیں، اگلے کی کوشش جاری رکھیں۔
 
انہوں نے انکشاف کیا کہ عبوری آئینی صوبہ پر مقتدرہ حلقوں میں میٹنگ ہوئی۔ ایک میٹنگ میں یہ بحث ہوئی کہ کیا پورا جی بی متنازعہ ہے یا کچھ حصے ؟ اس میٹنگ میں جب میپ آف پاکستان منگوایا گیا تو اس میں پورا جی بی متنازعہ تھا لیکن جب میپ آف یونائیٹڈ نیشن مںگوایا گیا تو اس میں پورا جی بی متنازعہ نہیں تھا۔ اس کے اوپر میری سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی۔ جس نے یہ دیکھنا تھا کہ ریکارڈ کی روشنی میں چیک کیا جائے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت گلگت بلتستان کے کون کونسے علاقے متنازعہ ہیں۔
 
 کمیٹی کی تحقیق میں پتہ چلا کہ غذر، ہنزہ، نگر، دیامر متنازعہ نہیں ہے، متنازعہ وہ ہے جہاں ریاست جموں و کشمیر نے براہ راست عملدراری کی ہے، جس میں گلگت، استور اور بلتستان ڈویژن شامل ہیں یعنی صرف یہ علاقے متنازعہ ہیں۔ اس پر میرے خلاف پراپیگنڈہ بھی کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تاریخ درست کی، ریکارڈ درست کیا۔
 
 سرتاج عزیز کی رپورٹ پر عملدرآمد کی بات آئی تو صورتحال یہ بن گئی کہ پانچ اگست سے پہلے اسٹیبلشمنٹ کا موقف تھا کہ جی بی کو صوبہ بنانے سے مسئلہ کشمیر سبوتاژ ہو سکتا ہے، فارن آفس کے لوگوں کی بھی یہی رائے تھی۔ طے یہی ہوا کہ اس کے اوپر وسیع تر ہم آہنگی پیدا کی جائے، اس پر قیک رپورٹ جاری ہوئی۔ اس پہ میرا دستخط ہے، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی، فاڑن آفس، چیف سیکرٹری کے دستخط ہیں۔ یہ رپورٹ جاری ہوئی، عملدرآمد کیلئے دو مرحلے طے کیے گئے ایک انتظامی طور پر 2018ء کے تحت کیا گیا۔
 
 دوسرا جو کمی رہ گئی اس کے تحت قومی اسمبلی میں تین سیٹیں ملنی تھیں، ایک خصوصی سیٹ کے ساتھ۔ سینیٹ میں تین اور ایک ریزرو کے ساتھ، اس کیلئے آئین میں ترمیم کرنی تھی۔ عمران خان کی سربراہی میں ایک میٹنگ ہوئی، جس میں جنرل باجوہ، فیض حمید بھی تھے، اس پر بارہ کے قریب میٹنگ ہوئی۔ فیصلہ ہوا کہ جی بی کو آزاد کشمیر طرز پر سیٹ اپ دیا جائے۔ پانچ اگست کے بعد مقتدرہ نے رائے پھر بدل لی کہا کہ عبوری صوبے کی طرف آجاؤ۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1140592
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش