0
Friday 22 Mar 2024 21:01

ہماری حالت ناگفتہ بہ ہے

ہماری حالت ناگفتہ بہ ہے
انٹرویو: معصومہ فروزان

ان دنوں غزہ کے عوام کی حالت بالکل ٹھیک نہیں، غزہ کے عوام اس وقت زندگی کے بدترین لمحات گزار رہے ہیں، غزہ کے بچوں کے رونے کی آوازیں شدت سے سنی جا سکتی ہیں۔ بھوک کے مارے، اپنے بھوکے بچوں کے رونے پر مایوس ماؤں کی چیخیں سنائی دے رہی ہیں اور اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں شرمندہ اور پریشان باپوں کے آنسو بآسانی دیکھے جا سکتے ہیں۔ لیکن دوسری طرف آپ کو عرب دنیا کے غیر جانبدار اور بے ضمیر حکمران نظر آتے ہیں, جو ان دکھوں اور تکالیف سے بے نیاز ہیں۔

امریکی خوشنودی کے حصول میں مصروف ہیں اور ہر ایک متکبر مغربی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے  دوسرے سے مقابلہ کر رہا ہے۔ غزہ کے ایک باشندے نے، جو ان دنوں شدید بھوک اور سخت حالات زندگی کی وجہ سے اپنے خاندان خصوصاً اپنے بچوں کی کمی محسوس کر رہا، اس نے "اسلام ٹائمز" کی رپورٹر کو بتایا: ہم گذشتہ سات دنوں سے صہیونیوں کے گھیرے میں تھے اور ہم اپنی رہائش گاہ سے ہل بھی نہیں سکتے تھے، ان سات دنوں کی بھوک نے ہم پر بہت دباؤ ڈالا ہے، ان دنوں بھوک ہمارے جسموں کو کھا چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہ صرف بھوک اور پیاس ہی نہیں ہے، جس سے ہم ان دنوں  دوچار ہیں، بلکہ ہمارے گھر یا یوں کہیے کہ وہ جگہیں جہاں ہم نے پناہ لی ہے، صہیونیوں کے ہاتھوں تباہ ہو رہے ہیں اور ہم ہر لمحہ بمباری کی زد میں ہیں۔ غزہ کے اس فلسطینی باشندے کا کہنا ہے کہ ان دنوں ہم صہیونیوں کی شدید بمباری کے باوجود کھانا تلاش کرنے کے لیے اپنے گھر سے نکلتے ہیں، تاکہ شاید ہم ایک لقمہ غذا کا پیدا کرکے اپنے آپ کو بھوک سے بچا سکیں۔ آخر میں انہوں نے تمام دنیا کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اہل غزہ کی حالت بالکل بھی اچھی نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 1124322
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش