0
Wednesday 24 Apr 2024 21:34

جب تک آ ئی ایم ایف کی غلامی سے نہیں نکلیں گے تب تک عام غریب آ دمی کی خوشحالی ناممکن ہے، علامہ سید رضی جعفر نقوی

جب تک آ ئی ایم ایف کی غلامی سے نہیں نکلیں گے تب تک عام غریب آ دمی کی خوشحالی ناممکن ہے، علامہ سید رضی جعفر نقوی
اسلام ٹائمز۔  وفاق علمائے شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ سید رضی جعفر نقوی، سیکرٹری جنرل علامہ اختر حسین نسیم نے کہا کہ جب تک آ ئی ایم ایف کی غلامی سے نہیں نکلیں گے عام غریب آدمی کی خوشحالی ناممکن ہے، ملتان سمیت ساو تھ پنجاب 70 فیصد زرعی پیداواری خطہ ہے لیکن زراعت کے شعبے کی بہتری کے لیے اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے آج کاشت کار کی حالت قابل رحم ہے، نہ یہاں روزگار کے مواقع ہیں اور نہ ہی تعلیم وصحت کے شعبہ کی طرف توجہ دی گئی ہے، افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ لاہور میں تو کینسر ہسپتالوں کے قیام کی منظوری در منظوری دی جا رہی ہے لیکن ملتان سمیت ساوتھ پنجاب ایسی سہولت سے محروم ہے۔

غزہ پر ہونے والے مظالم پر انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں، اقوام متحدہ، او آئی سی خاموش ہیں، اقوام متحدہ امریکہ کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے اور کہا کہ سعودی حکومت ہمیں جنت البقیع میں اہل بیت اطہار کے مزارات تعمیر کرنے کی اجازت دے ہم ضمانت دیتے ہیں کہ وہاں ایسا کوئی کام نہ کرنے دیا جائیگا جو خلاف شریعت ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامعہ مصباح العلوم الجعفریہ سوتری وٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر مولانا شرافت مجتبائی، مولانا تنویر حسین صدیقی، بشارت عباس قریشی بھی موجود تھے۔

علامہ سید رضی جعفر نقوی نے مزید کہا کہ سندھ، پنجاب، کے پی کے، بلوچستان میں وسیع زرخیز زمینیں ہیں قیمتی معدنیات جیسے وسائل سے ہم مالا مال ہیں لیکن افسوس کہ ملکی معیشت کے استحکام اور ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں مہنگی بجلی،گیس، پٹرولیم مصنوعات سمیت اشیائے خوردونوش وصرف کی وجہ سے آ ج غریب عوام کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور سفید پوش طبقہ پس کر رہ گیا ہے آج تمام محب وطن طبقات کو چاہیے کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے کردار ادا کریں، علمائے کرام، ذاکرین عظام، مشائخ عظام، خطبا معاشرے میں اہم حیثیت رکھتے ہیں، معاشرتی ترقی و خوشحالی کے لیے ان کی مثبت تجاویز کو مدنظر رکھیں تاکہ ہم بھی ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں شامل ہو سکیں۔


 
خبر کا کوڈ : 1130870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش