0
Monday 14 Jul 2014 20:35

اسرائیلی جارحیت کیخلاف مسلمانوں کو متحد ہونا ہوگا، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

اسرائیلی جارحیت کیخلاف مسلمانوں کو متحد ہونا ہوگا، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے زیراہتمام ہونے والی ’’زخمی زخمی قدس پکارا۔ اب تو مسلم جاگ خدارا’’ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے فلسطین فائونڈیشن کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی نے کہا کہ غزہ کے اندر جو صیہونی جارحیت جاری ہے, انکو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے, اب تک 2 سو سے زائد فلسطینی مسلمانوں کو شہید کیا جاچکا ہے, جن میں سے معصوم بچے جن کی عمریں چار ماہ سے بھی کم ہیں، انہیں بھی ظالموں نے اپنی بربریت کا نشانہ بنا ڈالا, ہمارے حکمران اگر امریکہ اور اسرائیل کے غلام بنے ہوئے ہیں تو پاکستان کے 18 کروڑ عوام صیہونی اشیاء کا بائیکاٹ کر دیں, کیونکہ وہ ہمارے پیسوں سے ہی بم تیار کرکے ہمارے مسلمان بھائیوں کو شہید کر رہے ہیں۔

رکن پنجاب اسمبلی پیر محفوظ احمد مشہدی نے کہا فلسطین میں اسرائیل نے جو مظالم کی داستانیں رقم کرنا شروع کر رکھی ہیں، اب اس پر حکومت کو کھل کر اپنا موقف دینا چاہیے، اگر اب بھی ہم نے چپ کا روزہ نہ توڑا تو پھر آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ اسرائیل جس طرح فلسطین میں بچوں کو خون میں نہلا رہا ہے اور بزرگوں کو داڑھی سے پکڑ کر جس طرح گھسیٹا جا رہا ہے اور بے دردری سے قتل و غارت کا جو بازار گرم کر رکھا ہے، اب صرف ہمیں مذمت ہی نہیں کرنا چاہیے بلکہ اب وقت آگیا ہے کہ ان بھیڑیوں کا سر کچل دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پوری دنیا کے مسلمان اسرائیل کی طرف منہ کرکے تھوکیں تو وہ سیلاب میں ڈوب جائیگا، مگر مسلم ممالک میں اتنی ہمت اور جرات نہیں ہے کہ وہ انکی طرف دیکھ بھی سکیں، مگر اب بے حس اور بے ضمیر حکمرانوں کو اٹھنا پڑے گا، کیونکہ فلسطین کے معصوم بچے ہاتھوں میں کنکریاں پکڑے امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جن حکمرانوں کو لاہور میں معصوم انسانوں کی لاشیں نظر نہیں آتی، وہ فلسطین میں کیا کریں گے کیونکہ ان حکمرانوں کا ضمیر سو چکا ہے، اگر آج بھی مسلمہ امہ اکھٹی ہو جائے تو اسرائیل سمیت پوری دنیا کے غنڈے اور بدمعاش خاک چاٹنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ 

عوامی مسلم لیگ کے رہنماء امجد گولڈن نے کہا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا اور پاکستان میں اس وقت ظلم کا نظام ہی چل رہا ہے، جنہیں فلسطین میں انسانی تاریخ کی بدترین ظلم کی داستانیں نظر نہیں آ رہی، اس لیے اب عوام کو اٹھنا چاہیے اور اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کی بھر پور امداد کرنا چاہیے۔ بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ اسرائیل نے رمضان المبارک میں بھی مسلمانوں پر بربریت کی انتہا کر رکھی ہے، امت مسلمہ کو اب ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والوں کو انکے انجام تک پہنچانا چاہیے، مگر عالم اسلام اور بالخصوص پاکستانی حکمرانوں کا اس مسئلہ پر خاموشی کا روزہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
خبر کا کوڈ : 399413
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش