0
Wednesday 23 May 2018 12:58

شام اردن سرحد پر مقاومتی فورسز کا اجتماع، امریکی اور صہیونی حکام پریشان

شام اردن سرحد پر مقاومتی فورسز کا اجتماع، امریکی اور صہیونی حکام پریشان
اسلام ٹائمز۔ ڈبکا فائل نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مقاومتی فورسز جنوبی شام میں اردن کی سرحد پر جمع اور وہاں پر بعض نکات پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں، مقاومتی فورسز کے اس اقدام نے امریکی اور صیہونی حکام کو پریشان کر دیا ہے۔ صہیونی حکومت کے انٹیلی جنس ذرائع یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ مقاومتی فورسز کا ایک بڑا گروہ جو حزب اللہ، شامی فوج اور ایرانی مشیروں پر مشتمل ہے، شام کے جنوبی ترین نکتے پر جمع اور قنیطرہ کی طرف جانے کے لئے تیار ہے۔ صہیونی انٹیلی جنس سے وابستہ "ڈبکا فائل" ویب سایٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ یہ عظیم فوجی فورس صوبہ درعا کے جنوب میں واقع "ازرع" شہر کی وسیع چھاونی میں تعینات ہے اور اردن ۔ شام کی پوری سرحد پر قبضے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس رپورٹ میں کئے جانے والے دعوے کے مطابق "ازرع" کی چھاونی میں موجود فوجی قوت جس میں شامی فوج، ایرانی مشاور حزب اللہ کی سپورٹنگ فورسز، روسی فوجی ساز و سامان جیسا کہ میزائل سسٹم "جولان1000"  اور اینٹی ٹینک میزائل کی پیشرفتہ قسم "کورنٹ ڈی" شامل ہیں۔

ڈبکا ویب سائٹ کے ذرائع کا کہنا ہے ان فوجی یونٹس کا ارادہ ہے کہ وہ شام کے جنوب کی طرف حرکت کریں، تاکہ اس دوران مخالفین کے آخری ٹھکانوں کو ختم کرتے ہوئے شام ۔ اردن کی سرحد پر واقع گذرگاہ "نصیب" تک پہنچ جائیں۔ اس مسئلے نے امریکہ اور صہیونی حکومت کے فوجی کمانڈرز کو شدید پریشان کر دیا ہے۔ وہ پریشان ہیں کہ شامی فوج مخالفین کی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اردن کی سرحد پر پہنچ کر صیہونی حکومت اور اردن کے شمال میں تعینات امریکی فورسز کے لئے براہ راست ایک خطرہ بن جائے گی۔ ڈبکا فائل کا خیال ہے کہ شام اور اردن کی سرحد پر مقاومتی فورسز کی موجودگی ایک اہم موقع ثابت ہوسکتا ہے کہ وہ جولان کی پہاڑیوں اور صہیونی حکومت پر زمینی حملے کا امکان فراہم کرسکیں۔
خبر کا کوڈ : 726863
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش