0
Tuesday 26 Aug 2014 19:01
وزیراعلٰی پنجاب کے بیان حلفی اور حقائق میں تضاد

سانحہ ماڈل ٹائون، پولیس نے وہی کچھ کیا جس کا حکومت نے انہیں حکم دیا تھا، دنیا نیوز کی رپورٹ

سانحہ ماڈل ٹائون، پولیس نے وہی کچھ کیا جس کا حکومت نے انہیں حکم دیا تھا، دنیا نیوز کی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے مندرجات دنیا نیوز کے سینئر اینکر پرسن کامران شاہد منظر عام پر لے آئے۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعلٰی کے بیان حلفی، پولیس کے بیان و حقائق اور شواہد میں واضح تضاد ہیں۔ تحقیقاتی کمیشن کے مطابق وزیراعلٰی پنجاب نے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ 17 جون کو 9 بجے سرکاری مصروفیات شروع ہوئیں، وہ گورنر ہاؤس لاہور میں چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں گئے۔ ساڑھے نو بجے وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹی وی پر سانحہ ماڈل ٹاؤن دیکھا، انہوں نے اپنے سیکرٹری سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور حکم دیا کہ پولیس کسی بھی کارروائی سے گریز کرے، یہ ہی پیغام رانا ثناءاللہ کو بھی دیا گیا جس پر دونوں شخصیات نے وزیراعلٰی کو بتایا کہ پولیس پیچھے ہٹ رہی ہے اور صورتحال نارمل ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ رانا ثناءاللہ نے اپنے بیان میں وزیراعلٰی پنجاب کی جانب سے پولیس کو کارروائی نہ کرنے کے پیغام کا ذکر تک نہیں کیا جبکہ سیکرٹری نے بھی اپنے بیان میں ایسا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ پولیس افسران نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب کی جانب سے پیچھے ہٹنے کا کوئی حکم نہیں ملا۔

رپورٹ کے مطابق ٹریبونل نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد وزیراعلٰی پنجاب کی پہلی پریس کانفرنس کی ریکارڈنگ دیکھی۔ اس پریس کانفرنس میں بھی وزیراعلٰی پنجاب نے پولیس کو ہٹانے کا ذکر تک نہیں کیا کہ انہوں نے ایسا کوئی حکم دیا تھا۔ ٹریبونل کی رپورٹ کے مطابق یہ عجیب بات ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب اپنے ایسے اہم حکم کا پریس کانفرنس کے دوران ذکر بھول گئے جو انہوں نے صبح اس ہی دن دیا تھا۔ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب نے اپنے بیان حلفی کے برعکس پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا ہی نہیں۔ وزیراعلٰی پنجاب نے اپنے بیان حلفی میں Disengagement کا لفظ خود کو بچانے کے لئے سوچے سمجھے طریقے سے استعمال کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس پوری طرح خون کی ہولی میں ملوث ہے۔ معاملہ میں پنجاب کی تمام حکومتی اتھارٹیز کی بےحسی ظاہر کرتی ہے کہ وہ بےگناہ نہیں، پولیس نے وہی کچھ کیا جس کا حکومت نے انہیں حکم دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 406772
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش