اسلام ٹائمز۔ امریکی فوج کے سربراہ جنرل ڈیمپسی کے مطابق شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کا بنیادی ڈھانچہ ختم ہونا شروع ہو گیا ہے، لیکن انہوں نے کہا ہے کہ تنظیم کو شکست دینے کے لیے فضائی طاقت ناکافی ہو گی۔ انکا کہنا ہے کہ مسئلے کا سیاسی حل ضروری ہے اور شام، عراق میں زمینی کارروائی کی ضرورت پڑے گی۔ عالمی میڈیا کے مطابق جنرل ڈیمپسی نے کہا کہ شام میں زیر قبضہ علاقوں کو واپس لینے کے لیے 15 ہزار تک لوگوں کی ضرورت ہو گی اور ان لوگوں کی تربیت میں وقت لگے گا۔ دوسری جانب برطانوی پارلیمان نے اکثریت رائے سے عراق میں دولت اسلامیہ کے خلاف امریکی قیادت میں فضائی حملوں میں شامل ہونے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ نامہ نگاروں کے مطابق اگرچہ برطانوی حکومت منظوری کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے، لیکن اس میں سب سے بڑا چیلنج ممکنہ طور پر ایک طویل مہم میں حمایت کا برقرار رکھنا ہے۔ ڈنمارک کی حکومت نے کہا کہ ہے وہ بھی اپنی فضائیہ کے سات ایف سولہ طیارہ عراق کے اندر دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائیوں میں شامل ہونے کے لیے بھیج رہا ہے۔