0
Thursday 5 Jul 2012 08:06

دور غیبت امام مہدی (عج) میں ہماری ذمہ داریاں

دور غیبت امام مہدی (عج) میں ہماری ذمہ داریاں
تحریر: جاوید عباس رضوی

اہل اسلام کو اگر قرآنی تعلیمات کے آئین میں دیکھا جائے تو قرآن نے مسلمان کو سراپا انقلاب اور مجاہد دین و شریعت بناکر پیش کیا ہے، دور غیبت امام عصر (عج) میں ہم مسلمانوں کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ عصر حاضر میں جب کہ استعماری حکومتیں اپنے ناپاک حربوں سے بالعموم مسلمان اور بالخصوص نوجوان نسل کو انکی ذمہ داریوں سے دور کرنے پر کمر بستہ ہیں، چونکہ ان استعماری طاقتوں کا اصل نشانہ جوانان ملت ہیں۔ لہذا ان ناپاک سازشوں کا توڑ یہی ہے کہ ہم اپنے بنیادی عمل (عمل انتظار) کی تعریف و معرفت حاصل کرسکیں، انتظار کے معانی و مفہوم جاننے کے بعد ہی ہم اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھا سکتے ہیں۔

انتظار سے متعلق رسول اکرم (ص) فرماتے ہیں کہ انتظار میری امت کے تمام اعمال سے افضل ہے اور وہ یوسف زہرا حجۃ ابن الحسن امام مہدی (عج) کے ظہور کا انتظار ہے۔ امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں جو شخص نظام ولایت کا قائل ہوتے ہوئے حکومت حق کا منتظر ہو، اس کی مثال ایسے شخص جیسی ہے جو پیغمبر اسلام (ص) کے سامنے راہ خدا میں جہاد میں مصروف ہو، نیز فرماتے ہیں کہ منتظر کی مثال اس شخص جیسی ہے کہ جیسے رسول اکرم (ص) کے ہمراہ درجہ شہادت پر فائز ہو۔ (بحار الانوار ج 52 ص 142)

بلاشبہ اسلام کی نظر میں جو شخص امام (عج کی آمد اور انکی حکومت کا منتظر ہو وہ اعلٰی فضیلتوں اور روحانی بلندیوں کا حامل ہے، لیکن واضح رہے کہ ان درجات کے لئے آزمائشوں کے راستے سے گذرنا پڑتا ہے، اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ انتظار کس طرح کیا جائے۔؟ کیا انتظار سے مراد یہ ہے کہ مسلمان ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہیں اور ان کے آس پاس گناہ، فحاشی، ظلم و جبر اور فساد انفرادی و اجتماعی سطح پر پھلتے پھولتے رہیں۔؟ 

کیا انتظار فرج کا مطلب یہ ہے کہ جب تک امام (عج) تشریف نہیں لاتے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے اسلام کے اہم تربیتی، اصلاحی اور اجتماعی قوانین کو بالائے طاق رکھ کر ظلم و ناانصافی کے خلاف جدوجہد کو منسوخ کر دیا جائے اور ان اسلامی قدروں کو لغو و مہمل قرار دیا جائے۔ نہیں ایسا ہرگز نہیں ہے کہ مکتب انتظار فرج مادہ پرستی، جمود، سکوت، ٹھراو، مصلحت پسندی، مغربی و استعماری حکومتوں کی نوکری چاکری اور غلامی، فن خواجگی کا مکتب ہے بلکہ مفہوم مکتب فرج در اصل شعوری عروج، حرکت، کربلائی روش، انقلاب، جہد پیہم، بے باکی، نظام شہنشاہیت و ملوکیت کے خلاف سراپا احتجاج اور مکمل مکتب حریت ہے۔

بقول علامہ سید جواد نقوی انتظار چُپ سادھ کر نہیں کیا جاتا بلکہ نظامِ امامت و نظامِ ولایت لیکر آنے والے کے لئے استقبال کرنا پڑتا ہے, وہ استقبال گھروں کی چاردیوای کے اندر نہیں کیا جاتا بلکہ اسکے لئے گھروں اور خانقاہوں سے باہر نکلنا پڑتا ہے۔ جس کا عملی ثبوت امام خمینی رہ نے انقلاب اسلامی ایران کے ذریعہ دنیا کو دیا۔ امام زمانہ (عج) کے آنے کے بعد سامراجیت، ملوکیت, شہنشاہیت اور چنگیزیت کے خلاف نبرد آزما ہونگے, ہمیں گھروں سے نکل کر اس کے مقدمات فراہم کرنے ہونگے اور تابناک و روشن نظامِ ولایت کے لئے کوشش کرنی ہوگی۔

دور حاضر میں عالم اسلام پر ہونے والے استعماری و سامراجی حربوں سے آگہی اور ہمیں ان کے ازالے کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی، دور حاضر میں مسلمانوں کے درمیان آپسی رسہ کشی، گروہ بندی، فرقہ واریت، حکمرانوں کی انا پرستی عروج پکڑ رہی ہے، جو دشمنان دین کے لئے باعث مسرت ہے اور یہی وجہ ہے کہ مغرب و صہیونی طاقتیں مسلمانوں کو پیروں تلے روندے جا رہی ہیں اور ہر آئے دن ہمارے مقدسات کی توہین و پامالی کی جاتی ہے اور ہم نام نہاد مسلمان انتظار فرج کے دعویدار تماشائی بیٹھے ہوئے ہیں، ہماری اس طویل خواب غفلت سے بیداری ہی حقیقی انتظار فرج ہے۔

دور حاضر میں مسلمانوں کے اندر بے انتہاء غیر اسلامی رسم و رواج، توہمات و شبہات، بدعت و خرافات رائج ہیں, جو عین دین سمجھ کر اپنائے و عملائے جا رہے ہیں، یہ تغافل و غیر آئینی رسومات ہماری اور امام کی قربت اور ان کے ظہور میں مانع ثابت ہو رہے ہیں, اگر ہم خود کو جانِ جہاں امام زماں کے حقیقی منتظر تصور کرتے ہیں اور امام کے سپاہی بننے کی آرزو دل میں رکھتے ہیں تو ایسی بدعتوں اور خرافات سے خود کو ہرحال میں دور رکھنا ہوگا. تاکہ ہم امام زمانہ (عج) کے حقیقی پیروکار ثابت ہوسکیں۔ عصر حاضر کی مشکلات اور ان کے حل کے لئے علماء کرام، دانشمندان دین اور بالخصوص طلاب حضرات کو صف بستہ ہو کر اپنے شرعی فرائض کو نبھانا ہوگا, تاکہ ظہور مہدی برحق کے مقدمات فراہم ہوسکیں اور ظہور امام کی راہ ہموار تر ہو جائے۔
                                                    دنیا کو ہے اس مہدی برحق کی ضرورت
                                                    ہو  جس  کی  نگہ  زلزلہ عالم  افکار!
    
خبر کا کوڈ : 176702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش