0
Tuesday 13 Nov 2012 11:30

امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق سے صہیونیت کے پروپیگنڈے کا سدباب کرنا ہوگا، ڈاکٹر سید الزمان بن سید احمد

امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق سے صہیونیت کے پروپیگنڈے کا سدباب کرنا ہوگا، ڈاکٹر سید الزمان بن سید احمد
ڈاکٹر سید ازمان بن سید احمد کا تعلق کوالالمپور ملائیشیا سے ہے۔ آپ ملائیشیا کی مذہبی سیاسی جماعت پاس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے طور پر فرائض سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ ملائیشیا کی اسٹیٹ اسمبلی کے ممبر بھی ہیں۔ آپ نے برمنگھم یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لے رکھی ہے۔ سیاسیات میں لیکچرز دینے کے علاوہ آپ کرپشن کے خلاف ارکان پارلیمنٹ کی عالمی تنظیم کے رکن بھی ہیں۔ عالمی اتحاد امت کانفرنس کے موقع پر نمائندہ اسلام ٹائمز نے مختلف موضوعات پر ڈاکٹر سید ازمان بن سید احمد کی آراء جاننے کی کوشش کی ہے۔ زیر بحث آنے والے موضوعات میں ملائیشیا میں اسلامی تحریک پاس کا کردار، عالم اسلام کو درپیش چیلنجز اور حالات حاضرہ شامل ہیں۔

اسلام ٹائمز: آپ کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، سب سے پہلے اپنا تعارف کروائیں۔؟
ڈاکٹر سید الزمان بن سید احمد: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ، میرا نام ڈاکٹر سید الزمان سید احمد اور ملائیشیا کی اسلامک پارٹی پاس کا ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہوں۔ میرے ساتھی داتو قمر الدین جعفر اسلامک پارٹی کی انٹرنیشنل آفئیرز کی کمیٹی کے سربراہ اور ملائیشین پارلیمان کے رکن ہیں۔ جماعت اسلامی پاکستان کی طرف سے ہمیں اس عالمی اتحاد امت کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ امت کے اتحاد کے لئے یہ اجتماع بلایا گیا۔ نہ صرف ہمارے خطے یعنی ایشیاء میں بلکہ پورے عالم اسلام میں اتحاد امت کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جیسا کہ ہم آگاہ ہیں کہ مسلم دنیا اس وقت انتہائی دگرگوں صورتحال سے دوچار ہے۔ نت نئی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ اس صورتحال میں ضروری ہے پوری امت مسلمہ اتحاد کا مظاہرہ کرے، تاکہ مشکلات اور تنازعات کے حل کے لئے کوشش کی جاسکے۔ خصوصاً ہم نے دیکھا کہ عرب اسپرنگ کے بعد مشرق وسطٰی کے حالات تبدیل ہو رہے ہیں، اس تناظر میں مسلمانوں کا سر جوڑ کر بیٹھنا انتہائی ضروری ہے۔

اسلام ٹائمز: کیا آپ ملائیشیا کی اسلامی تحریک پاس کا تعارف کروانا پسند کریں گے۔؟
ڈاکٹر سید الزمان بن سید احمد: پاس ملائیشیا کی اسلامک پارٹی ہے۔ 1951ء میں اسے مکمل طور پر رجسٹر کروایا گیا۔ ملائیشیا کی پارلیمنٹ میں مضبوط حزب اختلاف کے طور پر اس پارٹی نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اس پارٹی نے ملائیشیا کے کچھ حصوں پر حکومت کی ہے۔

اسلام ٹائمز: اتحاد امت کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کیا تجاویز دینا چاہیں گے۔؟
ڈاکٹر سید الزمان بن سید احمد: جیسا کہ میں نے شروع میں کہا کہ اتحاد و وحدت امت مسلمہ کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ امت مسلمہ کو اس وقت پورے عالم میں کثیر الجہتی چیلنجز درپیش ہیں۔ اتحاد و وحدت کے علاوہ امت مسلمہ کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ دولت اور طاقت سے ہم اپنے حقوق کی جنگ نہیں لڑ سکتے، یہ صرف قوت ایمانی اور کلمہ توحید لا الہ الا اللہ کی طاقت سے لڑی جائے گی۔ اسلام اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ اسلام کا یہ درس اخوت پوری امت مسلمہ کو یکجا کرنے کے لئے کافی ہے۔

اسلام ٹائمز: وہ کیا اسباب ہیں جو امت مسلمہ کی وحدت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے رہے، چونکہ ہم نے دیکھا کہ یہود، ہنود اور نصاریٰ، امت مسلمہ کے خلاف متحد ہیں۔؟

ڈاکٹر سید الزمان بن سید احمد: اس کی سب سے بڑی وجہ عالم اسلام کے خلاف صہیونیت کی سازشیں ہیں، جس کی وجہ سے نہ صرف سیاسی محاذ پر دنیا میں عالم اسلام کے درمیان تفرقے پیدا کئے گئے بلکہ مختلف فرقوں کو بھی آپس میں لڑوایا گیا اور مسلمانوں کا خون بہایا گیا اور مسلسل بہایا جا رہا ہے۔ صہیونیوں نے نہ صرف شیعہ اور سنی کے نام پر مسلمانوں کو لڑوایا بلکہ اب وہابی اور اہل سنت کو بھی دست و گریبان کیا جا رہا ہے۔ امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق سے صہیونیت کے اس پروپیگنڈے کا سدباب کرنا ہوگا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ امت مسلمہ کے دیرینہ حل طلب مسائل میں سے ایک مسجد اقصٰی اور مقدس سرزمین فلسطین کی آزادی کا مسئلہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 211462
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش