0
Saturday 4 May 2024 22:48

بغداد امریکی سفیر کے احمقانہ اقدامات کو روکے، شیخ جلال الدین الصغیر

بغداد امریکی سفیر کے احمقانہ اقدامات کو روکے، شیخ جلال الدین الصغیر
اسلام ٹائمز۔ "بغداد میں امریکی سفیر ایلینا رومنسکی کی حرکتوں نے عراقی عوام کی گہری تشویش کو جنم دیا ہے جس کے حوالے سے ہم حکومت اور وزارت خارجہ سے اس (امریکی) سفیر کی غیر اخلاقی حرکتوں سے سختی کے ساتھ نمٹنے کا مطالبہ کرتے ہیں!" یہ الفاظ، عراق میں ہمجنس پرستی اور فحاشی کے خلاف منظور ہونے والے نئے قانونی کے خلاف امریکی سفیر ایلینا رومنسکی کے مداخلت آمیز بیان کی مذمت میں جاری ہونے والے عراقی اسلامی سپریم کونسل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن شیخ جلال الدین الصغیر کے بیان کا حصہ ہیں۔

عراقی ای مجلے المعلومہ کو انٹرویو دیتے ہوئے شیخ جلال الدین الصغیر نے اعلان کیا کہ امریکہ و برطانیہ دونوں کے سفارتخانے اور ان کے پیروکار نہ صرف سفارتی آداب اور عراقی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں بلکہ یہ سفارتخانے عوامی اخلاقیات کو بھی کھلم کھلا پائمال کرنے میں مصروف ہیں۔

عراقی اسلامی سپریم کونسل کے اعلی رکن نے واضح کیا کہ عراق میں "برائی کی سفیر" کے بیانات نئے نہیں کیونکہ امریکی خارجہ پالیسی فحاشی اور ہمجنس پرستی کے پھیلاؤ پر مبنی ہے کہ جو نوجوانوں میں منحرف خیالات پھیلانے کے لئے امریکہ کی سب سے بڑی کوشش ہے۔

شیخ جلال الدین الصغیر نے ایلینا رومانسکی کے غیر اخلاقی اقدامات کو "احمقانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہماری قوم پر قبضہ کرنے اور اس کی دولت لوٹنے یہاں آیا ہے درحالیکہ 64 سے زائد امریکی یونیورسٹیاں خود امریکی استکبار کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہیں۔

اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عراق کے عوام "شیطانی سفیر کے فریب" سے ازقبل واقف ہیں اور چاہتے ہیں کہ حکومت اور وزارت خارجہ اس سفیر کے اقدامات سے سختی کے ساتھ نمٹیں۔

چند روز قبل ہی عراقی پارلیمنٹ کے رکن یاسر الحسینی نے بھی امریکی سفیر کی "تباہ کن مداخلتوں" پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بغداد میں امریکی سفیر خود کو "عراق کا صدر" سمجھتی ہے لہذا حکومت، عراق پر امریکی بالادستی کا خاتمہ کرے!

المنتج الوطنی نامی پارلیمانی اتحاد کے سربراہ ابتسام الہلالی نے بھی امریکی سفیر کے گھناؤنے بالخصوص عراقی معاشرے میں ہم جنس پرستی کی حمایت کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے اس سلسلے میں فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ عراقی پارلیمنٹ میں "ہمجنس پرستی کے جرم ہونے" سے متعلق قانون کی منظوری پر امریکہ کی جانب سے شدید برہمی و عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے جیسا کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بھی مداخلت پسندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے اس قانونی کی منظوری پر تشویش کا اظہار کیا اور ساتھ ہی ساتھ عراق میں امریکی سفیر نے بھی فحاشی و ہمجنس پرستی مخالف عراقی قانون کے خلاف "احتجاج" کیا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات 1، 2 و 3 اور بغداد و واشنگٹن کے درمیان سال 2008ء میں طے پانے والے اسٹریٹجک معاہدے کے آرٹیکل 27 کے ساتھ متصادم ہے لہذا عراق کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سال 1961ء کے ویانا معاہدے کی سفارتی تعلقات کے قیام سے متعلق شق کی بنیاد پر اپنے ملک سے امریکی سفیر کو بے دخل کر دے، نیز ویانا معاہدے کے آرٹیکل 9 کے مطابق کوئی بھی ملک کسی بھی ناپسندیدہ سفیر کو ملک بدر کر سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1132851
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش