اسلام ٹائمز۔ انگریزی ای مجلے ڈیکلاسیفائیڈ یوکے (DECLASSIFIED UK) نے جنگ غزہ کے دوران غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم کو برطانیہ کی جانب سے حاصل ملٹری انٹیلیجنس مدد کا انکشاف کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق نہتے فلسطینی شہریوں کے وسیع قتل عام میں براہ راست طور پر شریک برطانوی رائل ایئر فورس کی ملٹری ایئربیس نے گزشتہ دسمبر سے لے کر اب تک غزہ پر 200 سے زائد جاسوس پروازیں کی ہیں۔
برطانوی ای مجلے نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی فضائیہ کی جانب سے غزہ پر روزانہ کم از کم 1 جاسوس پرواز کی جاتی ہے جبکہ ماہ مارچ میں اس کی سب سے زیادہ "44 پروازیں" ریکارڈ کی گئی ہیں۔
برطانوی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICJ) غزہ میں انجام پانے والے وسیع جنگی جرائم کے ارتکاب پر غاصب صیہونی رژیم کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سمیت متعدد اعلی صیہونی کمانڈروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے درپے ہے لہذا جنگی جرائم میں براہ راست طور پر ملوث ہونے کے الزام میں اب برطانوی حکام بشمول برطانوی وزیردفاع گرانٹ شیپس کے خلاف بھی مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق غزہ پر برطانوی جاسوسی کی تمام پروازیں قبرص کے اکروتیری ایئر بیس سے انجام پائی ہیں کہ جو ہر مرتبہ کل 6 گھنٹے تک جاری رہتی تھیں جبکہ اس بیس سے غزہ کا فاصلہ تقریباً 30 منٹ ہے اور برطانوی فضائیہ نے غزہ کی تقریباً 1000 گھنٹے تک نگرانی و جاسوسی کرتے ہوئے وہاں کی ہزاروں تصاویر غاصب و سفاک صیہونی رژیم کو پہنچائی ہیں۔