0
Wednesday 22 May 2024 20:37

اے سی بی کے دعوے بے بنیاد، بدنام اور ہراساں کرنے کی کوشش ہے، میرواعظ عمر فاروق

اے سی بی کے دعوے بے بنیاد، بدنام اور ہراساں کرنے کی کوشش ہے، میرواعظ عمر فاروق
اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق پر کسٹوڈین لینڈ کو قبضہ میں لینے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے میرواعظ منزل سرینگر نے ان افواہوں کو ’’کشمیر کے قدآور لیڈر کو بدنام کرنے کی مذموم سازش‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ میں گزشتہ روز سے میرواعظ عمر فاروق کے ایک قریبی ساتھی کا حوالہ دیتے ہوئے ایک خبر گشت کر رہی ہے جس میں دعویٰ کی گیا ہے کہ اینٹی کرپشن بیرو (اے سی بی) سرینگر نے میرواعظ سمیت کسٹوڈین لینڈ پر قبضہ کرنے کی پاداش میں سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگر میرواعظ کی نگین رہائشگاہ کی اراضی کسٹوڈین لینڈ ہے تو اس اراضی کو ضبط کیا جائے گا اور میرواعظ کو اپنی رہائش گاہ خالی کرنی پڑے گی۔ میر واعظ منزل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں اس خبر کو ’’صرف اور صرف میرواعظ کی کردار کشی اور شرانگیزی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے حربوں سے میرواعظ کو خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر اس معاملہ میں کوئی سچائی ہے تو متعلقہ محکمہ کو چاہیے تھا کہ وہ اس سلسلے میں باضابطہ کوئی پیشگی اطلاع یا نوٹس جاری کرے، تاہم اس کے برعکس پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے میرواعظ کے خلاف ایک شرانگیز مہم چلائی گئی اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے بلکہ اس سے قبل 2018ء میں بھی انجمن اوقاف جامع مسجد، انجمن نصرة الاسلام اور دارالخیر میرواعظ منزل کی تعلیمی اور فلاحی اداروں کی جائیدادوں کو بھی میرواعظ کے ساتھ منسوب کرنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔ جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ نگین میں موجودہ میرواعظ کی کوئی زمین یا جائیداد نہیں ہے بلکہ جس گھر میں وہ رہائش پذیر ہے وہ ان کے والد مرحوم شہید ملت مولانا محمد فاروق نے اُس وقت کے قانونی لوازمات پورا کرنے کے ساتھ ساتھ 1973ء میں تعمیر کی تھی اور اس کی دیوار بندی بھی اسی زمانے میں تعمیر کی گئی تھی اور اتفاق سے میرواعظ کی پیدائش بھی اُسی سال ہوئی تھی اور میرواعظ مولوی عمر فاروق نے کوئی تعمیر عمل میں نہیں لائی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1136838
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش