0
Wednesday 22 May 2024 21:33

جنگ غزہ پر شدید تنقید، تل ابیب کا سربراہ اندرونی سلامتی کونسل بھی مستعفی

جنگ غزہ پر شدید تنقید، تل ابیب کا سربراہ اندرونی سلامتی کونسل بھی مستعفی
اسلام ٹائمز۔ 7 اکتوبر کے روز شروع ہونے والے "طوفان الاقصی مزاحمتی آپریشن" اور "جنگ غزہ کے اہداف کے حصول" میں غاصب صیہونیوں کی شدید ناکامی کے بعد غاصب صیہونی رژیم کے اعلی سکیورٹی و فوجی حکام کے استعفوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ غاصب صیہونی رژیم کی اندرونی سلامتی کونسل کے سربراہ دفاعی پالیسی و اسٹریٹجک منصوبہ بندی یورام ہیمو کا استعفی اس سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے۔

یورام ہیمو نے گزشتہ ہفتے ہی غاصب صیہونی رژیم کے مشیر اندرونی سلامتی تساحی ہانقبی کو 10 صفحات پر مشتمل ایک تنقیدی رپورٹ پیش کی تھی جس میں غزہ میں جاری غاصب صیہونی فوج کے زمینی آپریشن کے انتظام و انصرام کو اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام قرار دیا گیا تھا۔

صیہونی اخبار ہآرٹز (Haaretz) و ٹیلیویژن چینل 12 کی جانب سے نشر کی جانب والی اس رپورٹ میں یورام ہیمو نے خبردار کیا تھا کہ اگر اس جنگ کا انتظام و انصرام نہ بدلا تو حماس کو کبھی بھی مکمل شکست نہیں دی جا سکتی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کی کوششوں میں برسوں لگ جائیں گے جبکہ غزہ پر فوجی حکومت نافذ کرنے کے سوا اسرائیل کے پاس کوئی دوسرا چارہ ہی نہیں!

مستعفی صیہونی سکیورٹی افسر نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ ہم رفح میں اسی طرز عمل و آپریشنز کو جاری رکھ سکتے ہیں لیکن آخر کار ہم انہی مسائل کی جانب لوٹ جائیں گے کہ جو ممکن ہے کہ اس (جنگ کے آغاز سے قبل کی صورتحال) سے بھی بدتر ہوں جبکہ موجودہ نقطہ نظر سے حماس کو شکست دینا بہت دور کی بات ہے اور مجھے شک ہے کہ یہ بالکل بھی نہ ہو پائے گا۔

اپنی رپورٹ کے آخر میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ غزہ میں بہت سی کامیابیاں اپنا مثبت اثر کھو چکی ہیں، غاصب صیہونی رژیم کے سابق عہدیدار اندرونی سلامتی کونسل نے مزید لکھا کہ جنگ کا خاتمہ باقی ماندہ مغویوں کی رہائی کے لئے جاری مذاکرات میں ایک قیمتی سودے بازی کا ذریعہ ہے لیکن رفح میں آپریشن کے آغاز کے بعد اس کی قیمت بھی ختم ہو جانے کا امکان ہے!

خبر کا کوڈ : 1136859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش