0
Wednesday 22 May 2024 22:25
ملک میں آئین کی کوئی حیثیت نہیں رہی، جمہوریت ہار رہی ہے

اختلافات ختم نہیں کرسکتے تو انہیں نرم تو کیا جاسکتا ہے، مولانا فضل الرحمان

اختلافات ختم نہیں کرسکتے تو انہیں نرم تو کیا جاسکتا ہے، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اختلافات ختم نہیں کرسکتے تو اختلافات کو نرم تو کیا جاسکتا ہے۔اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ جس کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دس پندرہ سال سے جاری آپریشن کے باوجود دہشتگردی میں اضافہ ہو رہا ہے، ملک میں آئین و پارلیمنٹ کی حیثیت نہیں رہی، جمہوریت ہار رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان میں آئین و قانون کی پاسداری کے لیے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں آج آئین نام کی کوئی شے نہیں ہے، پی ٹی آئی سیکریٹریٹ پر اسلام آباد پولیس کے دھاوے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ اسلام آباد پولیس رؤف حسن کے ملزمان کی گرفتاری کی بجائے بےقصور حماد اظہر کے پیچھے پڑی ہے۔ پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ مولانا نے کھلے دل سے خوش آمدید کہا، اس پر مشکور ہیں۔ ملک بنانا ری پبلک بنتا جا رہا ہے، پنجاب میں گندم کرائسز پر کسان پریشان ہیں۔ کے پی کے میں معیشت بیٹھ گئی ہے، کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی۔ اسد قیصر نے کہا کہ آئین کی بالادستی کے لیے تمام طبقات کو ایک ہونا پڑے گا، کیا قانون کی حکمرانی والے ملک میں رؤف حسن پر حملے جیسا واقعہ ہوسکتا ہے۔؟ انہوں نے کہا کہ مولانا کو اللّٰہ نے طاقت دی ہے، چاہتے ہیں یہ طاقت آئین کی بالا دستی کے لیے استعمال کریں۔

دیگر ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمر ایوب اور اسد قیصر تشریف لائے، انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں میں رابطے رہیں، سیاسی تعاون رہے، اس پر ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تلخیوں کو دور کرنے کیلئے آج کے ماحول میں بات چیت ضروری ہے، اختلاف ختم نہیں کرسکتے تو رویوں کو تو نرم کرسکتے ہیں۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کھلے دل سے ہمیں خوش آمدید کہا، ہمارا تعلق پرانا ہے، مفید گفتگو ہوئی، یہ بات چیت آئندہ بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی پاسداری کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی، محمود اچکزئی اور ہر محب وطن کی یہی خواہش ہے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہمارے جلسے اور کنونشن پورے پاکستان میں ہوں گے، آج پاکستان میں آئین نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں، پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر پولیس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کہیں سے بھی سرمایہ کاری نہیں آرہی کیونکہ اس وقت ملک میں عدل و انصاف نہیں، جمہوریت پھلے پھولے گی تو سرمایہ کاری آئے گی۔رہنماء تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت ملک بنانا ری پبلک بن چکا ہے، ملاقات میں پنجاب میں گندم بحران پر بات ہوئی، جن امور پر ہم متفق ہیں، ان پر بات ہوئی، آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ہمیں ایک ہونا پڑے گا،اس وقت ملک میں طاقت اور جنگل کا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کو اللہ نے طاقت اور ہمیت دی ہے، ہم بھی چاہتے ہیں کہ ان کو استعمال کریں، جب تک ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی، یہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے تمام طبقات کو ایک ہونا ہوگا۔ اسد قیصر نے کہا کہ جو جنگ جاری ہے، یہ کسی کو گرانے کیلئے نہیں ہے، یہ قانون کی بالادستی کیلئے ہے، ملک میں اگر قانون کی بالادستی نہ ہو تو ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا۔
خبر کا کوڈ : 1136873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش