0
Friday 24 May 2024 06:16

چین سے تعلقات امریکا کے ساتھ ہماری دوستی کی قیمت پر نہیں ہیں، پاکستان

چین سے تعلقات امریکا کے ساتھ ہماری دوستی کی قیمت پر نہیں ہیں،  پاکستان
اسلام ٹائمز۔ امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا مذاکراتی عمل کے ذریعے مشترکہ مقاصد کو فروغ دینے میں مصروف ہیں اور ایسے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں جو دونوں ممالک کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ہو۔ انہوں نے چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک۔ امریکا کے دا ہیٹ نامی نئے شو کو انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم اعتماد کے ساتھ مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے پرسیپشن مینجمنٹ پر کام کیا ہے، جو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بعد اہم ہے اور خطے کی جیو سٹریٹجک پیچیدگیوں کے پیش نظر مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے دستیاب مواقع کا استعمال کیا، مجھے لگتا ہے کہ ہم کافی حد تک کامیاب ہو گئے ہیں اور ان موقع کو بڑھائیں گے۔ پاک چین تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات نتیجہ خیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات امریکا کے ساتھ ہماری دوستی کی قیمت پر نہیں ہیں۔

پاکستانی سفیر نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی منصوبوں کو مکمل کرنے کے بعد دونوں ممالک نے محسوس کیا کہ میگا پراجیکٹ میں سیاحت، ٹیکنالوجی، زراعت، پیشہ ورانہ تربیت میں سرمایہ کاری سمیت ایک جامع پروگرام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہم تقریباً 25 بلین ڈالر کی رقم منصوبوں کے لئے فراہم کر چکے ہیں اور 2030 تک ہم باقی منصوبوں کو مکمل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ چونکہ یہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے اس لیے ہم اس منصوبے کے لیے باوقار وابستگی رکھتے ہیں تاکہ یہ ہر حال میں کامیاب ہو۔ چین کے وسیع تر کردار اور کثیرالجہتی پر گفتگو کرتے ہوئے مسعود خان نے تمام ممالک کے لیے برابری کے میدان کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ مل کر ترقی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام جنگوں اور تصادم کو روک سکتے ہیں اور مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے امن کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ آنے والے وقتوں میں مغربی ممالک اور چین کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، جس سے پاکستان سمیت ترقی پذیر دنیا کو فائدہ پہنچے گا، پاکستان کی معاشی مشکلات پر سفیر نے کہا کہ ملک 2022 میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے گزر چکا ہے اور اب معیشت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، زراعت، قابل تجدید توانائی اور صنعتوں پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیکس نظام کو ہموار کرنے، توانائی کے شعبے کو مزید موثر بنانے اور غیر فعال سرکاری اداروں کی نجکاری سمیت بڑے پیمانے پر اصلاحات کر رہا ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ مجموعی طور پر ہمارے پاس معاشی طور پر ایک روشن نقطہ نظر اور روشن مستقبل ہے۔ انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم کے چین کے آئندہ دورے کے بارے میں کہا کہ اس دورے کے ایجنڈے میں دفاعی تعلقات، اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانا اور ثقافتی تبادلوں میں سرمایہ کاری شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 1137172
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش