0
Friday 24 May 2024 06:24

ہتک عزت کا قانون حرف آخر نہیں، امید ہے دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، سردار سلیم حیدر

ہتک عزت کا قانون حرف آخر نہیں، امید ہے دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، سردار سلیم حیدر
اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ ہتک عزت کا قانون حرف آخر نہیں ہے، امید ہے اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ تفصلات کے مطابق پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ امید ہے ہتک عزت قانون کا دوبارہ سے جائزہ لیا جائے گا، امکان ہے کہ میں پنجاب حکومت کو ہتک عزت قانون پر نظرثانی کا کہوں۔ نجی ٹی وی کے مطابق گورنر پنجاب نے کہا کہ ہتک عزت قانون میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی، ہتک عزت قانون مشاورت سے لایا جاتا تو اچھا ہوتا۔ سردار سلیم حیدر کا مزید کہنا تھا کہ ہتک عزت قانون پر صحافتی تنظیموں اور اسٹیک ہولڈرز سے بات ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی نے ہتک عزت بل 2024 منظور کیا تھا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تمام ترامیم مسترد کر دی گئی تھیں۔ وزیر پارلیمانی امور پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بل ایوان میں پیش کیا تھا تو اپوزیشن نے ہتک عزت بل کو کالا قانون قرار دیا اور اپوزیشن ارکان نے احتجاجاً بل کی کاپیاں پھاڑ دی تھیں۔

ہتک عزت بل کا اطلاق پرنٹ اور الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ہو گا۔ بل کے تحت جھوٹی اور غیرحقیقی خبروں پر ہتک عزت کا کیس ہو سکےگا۔ بل کا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز یوٹیوب، ٹک ٹاک، ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام کے ذریعے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں پر بھی اطلاق ہوگا۔ کسی شخص کی ذاتی زندگی اور عوامی مقام کو نقصان پہنچانےوالی خبروں پر کارروائی ہوگی۔ ہتک عزت مقدمات کیلئے خصوصی ٹریبونلز قائم ہوں گے، جو 6 ماہ میں فیصلہ کریں گے۔ ہتک عزت بل کے تحت 30 لاکھ روپے کا ہرجانہ بھی ہو گا۔ خیال رہے کہ پاکستان بھر کی صحافتی تنظیموں نے پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا ہتک عزت قانون کو مسترد کردیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 1137173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش