0
Friday 24 May 2024 07:26

سندھ کے عوام آج بھی ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں، علامہ مقصود ڈومکی

سندھ کے عوام آج بھی ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندھ میں اغواء برائے تاوان منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ مغوی محنت کش ظہیر ملک کے اغواء کے بعد ایک سال میں مغویوں کی تعداد ایک ہزار تین سو سے تجاوز کر چکی ہے۔ انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ معصوم شہریوں کا اغواء روز کا معمول بن چکا ہے۔ ہر مغوی تاوان کی رقم دے کر بازیاب کرایا جاتا ہے۔ جس کے بعد پولیس مقابلے کا ڈرامہ رچا کر لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کرتی ہے۔ جو غریب مغوی تاوان کی رقم ادا نہیں کر سکتے ڈاکو انہیں قتل کرکے ان کی لاش پھینک دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پولیس رینجرز اور پاک فوج  کی جانب سے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے بار بار اعلان کے باوجود آج بھی سندھ پر ڈاکوؤں کا راج ہے۔ آج بھی درجنوں مغوی ڈاکوؤں کی تحویل میں ہیں۔ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے نام پر قومی خزانے کے اربوں روپے کرپشن کی نذر ہو گئے ہیں، جبکہ ڈاکوؤں کے خلاف رینجرز، پولیس اور پاک فوج نے کوئی آپریشن کیا ہے اور نا ہی پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے معاملے میں سنجیدہ ہیں۔ جبکہ سندھ کے عوام آج بھی ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے صوبائی مشیر کا بیٹا پولیس پروٹوکول میں ڈاکوؤں کے لئے وسیع پیمانے پر اسلحہ سمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ مگر قانون مکڑی کا جالا ہے، جس میں فقط کمزور ہی پھنستے ہیں اور طاقتور اسے روندتے ہوئے گذر جاتے ہیں۔ انہوں نے ملک بھر کی سیاسی مذہبی جماعتوں، سماجی تنظیموں، سول سوسائٹی، میڈیا اور حقوق انسانی کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ سندھ کے مظلوم شہریوں کے حق میں آواز اٹھائیں، جو ہر روز قبائلی جھگڑوں کے نام پر لاشیں اٹھا رہے ہیں اور ہر روز ان کے جوان بزرگ بچے اور خواتین اغواء ہو رہے ہیں اور کوئی ان کے حق میں آواز اٹھانے والا بھی نہیں۔ اگر جعلی طریقے سے منتخب اراکین اسمبلی شریک جرم نہ ہوتے تو وہ ضرور عوام کی آواز بنتے۔
خبر کا کوڈ : 1137175
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش