0
Friday 24 May 2024 21:05

ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت سے امت مسلمہ سوگوار ہے، شیخ حسن جعفری

ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت سے امت مسلمہ سوگوار ہے، شیخ حسن جعفری
اسلام ٹائمز۔ قائد بلتستان علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہا ہے کہ ایران میں اہم شخصیات کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا اور ناقابل تلافی نقصان پہنچا سید ابراہیم رئیسی اور دیگر شخصیات کی شہادت سے امت مسلمہ سوگوار ہے۔ سکردو میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، پتہ لگ جائے گا کہ ایرانی صدر اور دیگر شخصیات کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کے پیچھے کسی قسم کی سازش تو نہیں ہے، سازش یا حادثہ جلد رپورٹ سامنے جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی کے بعد سب سے بڑا جنازہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کا تھا، یہ ان کی خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ سانحہ 88ء گلگت بلتستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے، یہاں منظم منصوبہ بندی کے تحت لشکر کشی کی گئی، یہاں کے مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی بڑی کوشش کی گئی، یہاں کی مساجد امام بارگاہیں نذر آتش کی گئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سکردو میں ویمن یونیورسٹی کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں جہاں دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی دی جائے گی، یونیورسٹی کے لئے ایک شخص نے پچاس کنال زمین دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ شیخ حسن جعفری نے کہا کہ صحت کارڈ بڑی نعمت تھا، اسے ختم کیا گیا۔ خیبر پختونخواہ میں صحت کارڈ نہ صرف دوبارہ بحال کیا گیا ہے بلکہ اس کی رقم 8 لاکھ روپے سے بڑھا کر بیس لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ صوبائی حکومت گلگت بلتستان میں صحت کارڈ فوری بحال کرے۔
 
اپنے خطاب میں قائد بلتستان نے کہا کہ زمینوں کے حوالے سے عوام میں بڑی بے چینی اور پریشانی ہے، اہم مقامات سستے کرایوں پر گرین ٹورزم کمپنی کو دئیے جا رہے ہیں، عوام احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں، خدانخواستہ یہاں کشمیر جیسے حالات پیدا نہ ہوں۔ زمینوں اور اہم مقامات کے بارے میں عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔ معاملہ حساس ہے اسے اسمبلی میں لیکر جایا جائے اور اسمبلی میں  باقاعدہ اس پر بحث کی جائے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے زمینوں کے بارے میں فیصلہ کیا جائے ورنہ یہاں کے عوام خاموش نہیں رہیں گے، احتجاج بھی ہوسکتا ہے۔
 
ہم نے فورس کمانڈر سے صاف کہہ دیا کہ یہاں زمینوں اور اہم مقامات پر عوام میں بڑا اضطراب پایا جا رہا ہے، انہوں نے اپنی وضاحت کر دی مگر ہم نے کہا کہ آپ کی باتوں سے عوام مطمئن نہیں ہونگے، لہٰذا آپ ایک سمینار بلائیں اور عوام سے مشاورت کریں اور انہیں مطمئن کرائیں۔ انہوں نے سیمنار بلانے کی حامی بھری ہے، انہوں نے کردار ادا کیا تو ٹھیک ورنہ امن و امان کے ذمہ دار ہم کیسے ہو سکتے ہیں۔ عوام ہوشیار اور خبردار رہیں اور اپنے اردگرد گرد کے ماحول پر نظر رکھیں، ورنہ داستانوں میں ہماری داستان تک نہیں رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 1137282
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش