0
Friday 24 May 2024 21:30

سیاسی عدم استحکام کی صورتِ حال میں اقتصادی بحالی کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی، لیاقت بلوچ 

سیاسی عدم استحکام کی صورتِ حال میں اقتصادی بحالی کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی، لیاقت بلوچ 
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ قومی سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جدید دور میں آزاد اور ذمہ دار صحافت ملک و ملت کے لیے بہت اہم ستون ہے۔ سیاسی عدم استحکام سے حالات انتہائی ابتر ہیں اور صحافت ریاستی، سماجی خرابیوں کو دکھانے کا واحد ذریعہ ہے، لیکن نااہل جمہوری قیادت اور قابض جمہوری قوتیں اپنی اصلاح اور اپنے آپ کو آئین و قانون کا پابند کرنے کی بجائے آزادی صحافت کا گلا گھونٹنا چاہتی ہیں، صحافتی قدغن، سنسرشپ، غیر اعلانیہ ڈکٹیشن حکومت کا مرغوب کھیل رہا ہے اور آج کے دور میں ہتک عزت اور جھوٹی خبروں کے خاتمہ کی آڑ میں میڈیا، الیکٹرانک میڈیا کو پابند بنانے کے لیے قانون سازی ماضی کی طرح کالا قانون اور عوام کو بیخبر رکھنے کا حربہ ہے۔ 

لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی احتجاجی پارہ بڑھتا جارہا ہے۔ فروری 2024 کے انتخابات کا جب تک فارم 45 کے مطابق حق و انصاف پر مبنی فیصلہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ حکومتیں ملک و ملت اور ریاستی اداروں کے لیے عذاب بنی رہیں گی، سیاسی عدم استحکام کی صورتِ حال میں اقتصادی بحالی کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی، وزیراعظم اور صوبائی حکومتیں فرضی نمائشی سرگرمیوں سے عوام کو بھی دھوکہ نہیں دے سکتیں اور عالمی برادری نے بھی آنکھیں بند نہیں رکھیں، انڈیا، برطانیہ اور امریکہ میں انتخابات کے نتائج پاکستان اور خطہ کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کریں گے، قومی سلامتی اور استحکام کا تقاضا ہے کہ اندرونی سیاسی استحکام پیدا کیا جائے اور چین، سعودی عرب اور عرب امارات سمیت افغانستان و ایران کیساتھ بھی تعلقات مضبوط، پائیدار اور کلیئر وژن کیساتھ بااعتماد بنائے جائیں۔
 
خبر کا کوڈ : 1137299
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش