0
Saturday 25 May 2024 19:06

مجھے پارلیمینٹ سے دور رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے، محبوبہ مفتی

مجھے پارلیمینٹ سے دور رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے، محبوبہ مفتی
اسلام ٹائمز۔ آج جیسے ہی پارلیمانی انتخابات 2024ء کے آخری مرحلے میں جموں و کشمیر کی اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست کے لئے ووٹنگ شروع ہوئی، جموں کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور اس سیٹ سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی امیدوار محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر میں دھرنا دیا اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت انتظامیہ پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کیا۔ اننت ناگ ضلع کے بجبہاڑہ علاقے میں دھرنے کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی پی کے پولنگ ایجنٹوں اور کارکنوں کو ووٹنگ سے قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ شاید ہی اننت ضلع کا کوئی ایسا پولیس اسٹیشن ہو جس میں پی ڈی پی کا کوئی نہ کوئی ایجنٹ یا کارکن بند نہ رکھا گیا ہو۔ یہ پوچھے جانے پر کہ محبوبہ مفتی کے ساتھ ہی ایسا کیوں کیا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسا صرف اور صرف محبوبہ مفتی کو پارلیمنٹ جانے سے روکنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکام جانتے ہیں کہ اگر محبوبہ مفتی پارلیمنٹ میں پہنچ گئی تو کشمیر کی اصل تصویر دنیا کے سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جاری ظلم و جبر کے بارے میں صرف محبوبہ مفتی ہی بات کر رہی ہے، اسی لئے پی ڈی پی کے کارکنان، ورکرز کو خوفزہ کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ محبوبہ مفتی نے 1987ء کے انتخابات کی طرح اس بار بھی دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہاں اس بار بھی 1987 دہرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یاد رہے کہ 1987ء کے انتخابات میں دھاندلیوں کا الزام عائد کیا گیا تھا جس میں فاروق عبداللہ کو کامیاب قرار دیا گیا تھا اور ان انتخابات کے محض دو سال بعد ہی کشمیر میں عسکریت پسندی شروع ہوئی تھی۔ دریں اثناء اننت ناگ پولیس نے گرفتاریوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اُن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے کہ انتہائی کم لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تاہم ان ہی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کا ماضی داغدار ہے۔
خبر کا کوڈ : 1137380
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش