0
Saturday 25 May 2024 12:04

ہر چیز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس، آئی ایم ایف کی شرائط نے وزیراعظم کو مشکل میں ڈال دیا

ہر چیز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس، آئی ایم ایف کی شرائط نے وزیراعظم کو مشکل میں ڈال دیا
اسلام ٹائمز۔ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف )نے نئے بیل آئوٹ پیکیج کے لیے پاکستان میں فروخت ہونے والی تقریباً تمام اشیا بشمول ادویات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی پیشگی شرط نے حکومت کوشدید مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکس سے متعلق شرائط پر بجٹ میں فوری عمل درآمد کی اجازت نہیں دی بلکہ اس کے بجائے وزارت خزانہ کو دوبارہ تیاری کی ہدایت کی ہے۔ ان شرائط کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹیکس وصولی کا ہدف 12 ہزار 900 ارب روپے کے قریب مقرر کرنا ہوگا جو اس مالی سال کے متوقع 9.23 ٹریلین روپے سے 40 فیصد زیادہ ہے۔

12.9 ٹریلین روپے کے ہدف کا مطلب ہے ایف بی آر کو ایک سال میں 3 ہزار 700 ارب روپے اضافی صرف ایک سال میں وصول کرنا ہوں گے، جو خراب معیشت کی وجہ سے قریباً نا ممکن ہے۔ قبل ازیں وزارت خزانہ نے وزیراعظم کوبتایا تھا آئندہ مالی سال کے ٹیکس اہداف 12.4ٹریلین روپے ہے ،جسے بڑھا کر 12.9 کھرب روپے کردیا گیا۔ آئی ایم ایف مشن کے واپس جانے کے چند گھنٹے بعد وزارت خزانہ نے جمعہ کو پہلی جامع بریفنگ دی۔ گزشتہ ہفتے وزیراعظم کو آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ کے مجموعی حجم اور اخراجات سے متعلق شرائط کے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 1137404
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش