اسلام ٹائمز۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا ہے کہ فکسڈ ٹیکس پر رضا مند ہونے کیلیے تیار ہیں مگر پہلے بات کی جائے، اگر ٹیکس دیا بھی تو وہ قرضوں پر سود کی ادائیگی اور حکمرانوں کی عیاشی میں جائے گا۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ٹیکس لینے کی سنجیدہ کوشش کی جائے، جنہوں نے ٹیکس لینا ہے وہ آئی ایم ایف کی شرائط لے کر آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس پر رضامند ہونے پر تیار ہیں مگر پہلے بات کی جائے، بند کمرے میں بنائی گئی پالیسی نہیں چلتی، حکومتی سطح پر پالیسی پر عملدرآمد ہی نہیں ہوتا۔
عتیق میر نے کہا کہ نچلی سطح پر تاجروں کے پاس جایا جائے، ٹیکس دینے والوں کے مسائل کو حل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ عتیق میر نے کہا کہ بڑی جگہ پر قائم دکان کا مطلب بڑا کاروبار نہیں ہوتا، تاجروں سے کہتا ہوں کہ فائلر بننے میں فائدہ ہے، ڈرا دھمکا کر ٹیکس نیٹ وسیع نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار چلانا اس وقت مشکل ترین ہے، مارکیٹ میں کساد بازاری ہے، بجلی بل بڑا خرچہ ہے، ان حالات کو کون درست کرے گا؟ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین نے کہا کہ اسکیمیں بنانے کیلیے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جاتی ہے، مشاورت کے بغیر کوئی اسکیم لائی جائے گی تو ناکام ہوگی۔