0
Monday 27 May 2024 11:36

اسرائیل، فلسطینیوں کی تقدیر کا فیصلہ نہیں کر سکتا، سعودی عرب

اسرائیل، فلسطینیوں کی تقدیر کا فیصلہ نہیں کر سکتا، سعودی عرب
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ "فیصل بن فرحان" نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے حوالے سے اسرائیلی حکام کا موقف تشویش ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آزاد فلسطینی ریاست کی بنیاد پر ہی دو ریاستی حل فارمولا کامیاب ہو سکتا ہے۔ یہ فارمولا نہ صرف فلسطینی عوام کے مفاد میں ہے اور اُن کے حق خود ارادیت کا احترام کرتا ہے بلکہ اسرائیل کا نفع بھی اسی میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ صیہونی حکومت اس بات کو سمجھ نہیں رہی جو کہ تشویش ناک ہے۔ اسرائیل کے موضع سے قطع نظر ہمیں دو ریاستی حل کے نظریے کو مضبوط کرنا چاہئے۔ اسرائیل فلسطینیوں کی تقدیر کا فیصلہ نہیں کر سکتا۔ اسی بات پر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین میں بھی زور دیا گیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کو ماننا پڑے گا کہ وہ فلسطینی ریاست کے بغیر کچھ بھی نہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اسرائیل حکام بالا اس بات کو سمجھیں گے کہ عالمی برادری کے تعاون سے 1967ء کی حدود پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ایک بہترین آپشن ہے۔

واضح رہے کہ ہر ماہ ہونے والا یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ابھی کچھ ہی دیر میں برسلز میں شروع ہونے والا ہے۔ اس اجلاس میں 27 یورپی ممالک کے سینئر سفارت کاروں کے علاوہ 5 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ بھی شریک ہوں گے۔ اس اجلاس میں غزہ کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔ گزشتہ ہفتے یورپی یونین کے دو رکن ممالک نے ناروے کے ساتھ مل کر فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کیا۔ دوسری جانب بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے درخواست کی کہ صیہونی وزیر اعظم اور وزیر جنگ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔ نیز عالمی عدالت انصاف نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے غزہ جنگ میں صیہونی حکومت سے فوری طور پر فوجی کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے ترجمان کے مطابق آج کے اس اجلاس میں مذکورہ بالا دو اہم اقدامات کے بارے میں بحث کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 1137832
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش