0
Tuesday 10 Jan 2012 19:48

بلوچستان، مسائل پر سنجیدہ غورو خوض کی ضرورت

بلوچستان، مسائل پر سنجیدہ غورو خوض کی ضرورت
اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ، سینیٹر ڈاکٹر عبدالمالک اور تجزیہ کار صدیق بلوچ نے بلوچستان پر کُل جماعتی کانفرنس بلانے کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے، اِس کی حمایت کی ہے۔ اتوار کو  وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ڈاکٹر مالک نے کہا کہ بلوچستان کو دو طرح کے مسائل درپیش ہیں، پہلا یہ کہ آئے دِن لوگ لاپتا ہوتے ہیں جِن کی بعد میں لاشیں ہی ملتی ہیں، دوسرا یہ کہ بلوچ اپنی شناخت اور وسائل کو خطرے میں محسوس کرتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ جاری فوجی آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے۔  اُنھوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ فوجی طریقوں سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ الجھتے ہیں، اور یہ کہ گفت و شنید کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

نامور تجزیہ کار صدیق بلوچ کا کہنا تھا کہ کُل جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان ایک مثبت اقدام ہے اور توقع ظاہر کی کہ اگر دونوں بڑی جماعتیں، یعنی پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن، اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالیں کہ بلوچستان کا مسئلہ حل کیا جائے تو کوئی بہتری کا پہلو نکل سکتا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ مثبت بات یہ ہے کہ اہم سیاسی پارٹیوں میں اتفاقِ رائے کا عنصر موجود ہے، یہی وجہ ہے کہ ن لیگ کی طرف سے اے پی سی بلانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے، پیپلز پارٹی نے اِس میں شرکت پر رضامندی کا اعلان کیا ہے۔ کُل جماعتی کانفرنس کا مقصد بلوچستان کو قومی دھارے میں لانے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہے اور اے پی سی بلانے کا اعلان کرتے ہوئے، مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے بلوچ قائدین کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی اور غورو خوض کرکے اپنی آراء  دینے کے لیے گزارش کی۔
خبر کا کوڈ : 129252
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش