0
Monday 16 Jan 2012 13:08

اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے جلسہ عام کی جھلکیاں

اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے جلسہ عام کی جھلکیاں
 اسلام ٹائمز۔ جلسے کا آغاز دوپہر 2 بجے اللہ کے بابرکت کلام سے ہوا۔ جلسہ عام میں بڑی تعداد میں خواتین اور شیرخوار بچے بھی شر یک تھے۔ جلسہ سے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر وسیم اختر، میاں اسلم، زبیر فاروق، راؤ جاوید اور حسن جاوید نے خطاب کیا۔ جماعت اسلامی کے جلسے میں   NA-48  سے میاں اسلم اور  NA-49  سے زبیر فاروق خان کی قیادت میں بڑے جلوسوں نے شرکت کی۔ شدید بارش اور منفی دو ٹمپریچر کے باوجود ہزاروں افراد نے جلسہ عام میں شرکت کی۔ جلسہ عام میں جی نائن مرکز کی تاجر برادری نے بھرپور شرکت کی۔ سکیورٹی کے فرائض شباب ملی اور حزب المجاہدین نے سر انجام دیئے جبکہ پولیس اور سکیورٹی ایجنسی کے اہلکار بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ جلسے کی کارروائی عوام تک پہنچانے کیلئے ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ 

جماعت اسلامی آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے جلسہ عام کو انٹرنیٹ پر LIVE نشر کیا۔ جلسہ عام میں بڑی تعداد میں اسلامی جمعیت طلبہ اور شباب ملی کے نوجوان شر یک تھے۔ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کا جلسہ گاہ پہنچنے پر پُرجوش نعروں سے استقبال کیا گیا۔ جلسے میں جماعت اسلامی کے شرکاء نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔ جلسے میں جماعت اسلامی اور پاکستانی سبز ہلالی پرچموں کی بہار تھی۔ شدید بارش کے باعث آس پاس کی عمارتوں کی کھڑکیوں سے بھی لوگوں نے جلسے کو سنا۔ اسٹیج سے وقتاً فوقتاً انقلابی ترانے، تبدیلی کے تین نشان اللہ، محمد اور قرآن اور پرجوش نعروں کی گونج سنائی دیتی رہی۔ 
 
 جلسے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چار سالہ نام نہاد جمہوری دور میں جمہوریت مضبوط ہوئی نہ پارلیمنٹ کو خود مختاری ملی۔ عدلیہ کو تضحیک کا نشانہ بنایا اور آئینی اداروں کو کمزور کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت ملک میں پانچ مرتبہ برسراقتدار آئی، لیکن ہر بار ملک کو داخلی و خارجی مسائل کا شکار کیا۔ پی پی حکومت نے ساڑھے سات ہزار امریکیوں کو غیر قانونی ویزے دیئے، جنہوں نے ملک میں دہشتگردی کا بازار گرم کر دیا۔ ڈرون حملے دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔ بجلی و گیس کے بحران سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔ مزدوروں کے گھر کے چولہے بجھ گئے ہیں۔ غربت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ غریب آدمی سر ڈھانپتا ہے تو اس کے پاؤں ننگے ہو جاتے ہیں۔ 

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ انقلاب کے بغیر انتخابات نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے۔ ملک میں تبدیلی کے لیے مصر، تیونس، مراکش کی طرح انتخابات سے قبل انقلاب برپا کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی کی گو امریکہ گو تحریک کامیابی کی دہلیز پر ہے۔ عوام مہنگائی، بے روزگاری، بجلی و گیس کی بندش اور امریکی غلامی سے نجات چاہتے ہیں تو انہیں ہمارے ساتھ مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔ میں آرمی چیف سے پوچھتا ہوں کہ وہ ڈرون گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو کب تک ملکی سرحدوں کی پامالی اور معصوم شہریوں کا قتل عام دیکھتے رہیں گے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر اور نائب امیر صوبہ میاں محمد اسلم نے بھی خطاب کیا۔ شدید سردی اور بارش کے باوجود ہزاروں لوگوں نے جلسے میں شرکت کی اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف جماعت اسلامی کا ساتھ دینے کا عہد کیا۔ 

سید منور حسن نے کہا کہ گزشتہ 65 سالوں میں سول اور آرمی حکومتوں نے ملک کو بدترین حالات کا شکار کیا ہے۔ چوروں، رسہ گیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے عوام کو متحد ہو کر جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے نتیجے میں جزوی تبدیلی آتی ہے، لیکن اس جزوی تبدیلی کے لیے بھی عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہاں انتخابات کے ذریعے ہمیشہ چوروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی حکومت آئی، جنہوں نے ملک کی اسلامی شناخت کو ختم کر کے یہاں فحاشی و عریانی کو فروغ دیا۔ عوام کو مستقل تبدیلی کے لیے انقلاب کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ انقلاب کے بعد ہونے والے انتخابات سے ہی کرپٹ اور امریکہ نواز لوگوں کا راستہ روکا جا سکتا ہے جنہوں نے پورے معاشرے کو محروموں اور مجبوروں کے معاشرے میں بدل دیا ہے۔ اسلامی انقلاب کے ذریعے ہی بھوک اور تنگ دستی سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ 

سید منور حسن نے کہا کہ زرداری اقتدار میں آنے کے باوجود اپنے اقتدار کو نواز شریف کے تعاون کے بغیر قائم نہیں رکھ سکتے تھے۔ نواز شریف نے زرداری اور اس کی کابینہ کو کھل کھیلنے کا موقع دیا۔ حکومت کے غیر آئینی اور غیر جمہوری رویے کی شکایت کرنے والے اپنے دامن میں جھانکنے کو کیوں تیار نہیں، انہوں نے عوام کو زرداری و گیلانی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، جنہوں نے مہنگائی بے روزگاری اور اداروں سے محاذ آرائی سے ملک کو تباہی کے کنارے پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی کے آثار چاروں طرف نظر آ رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے آئین و قانون کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ لوگوں کے مسائل میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ظلم کے نظام کے خاتمے اور عدل و انصاف پر مبنی نظام کے لیے عوام کو جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہو گا۔ 

امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید دسیم اختر نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام بے روزگاری، مہنگائی اور غربت سے خودکشیوں پر مجبور ہیں جبکہ صدر اور وزیراعظم سیکرٹریٹ کا کروڑوں روپے کا بجٹ ہے اور وفاقی کابینہ کے اخراجات ایک کھرب سے تجاوز کر چکے ہیں۔ اوگرا جیسے ادارے جنہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا ہے وہ نواز شریف کے دور میں آج کے اپوزیشن لیڈر اور اس وقت کے وزیر پٹرولیم چوہدری نثار علی خان کے بنائے ہوئے ہیں۔ حکومتی چور بازاریوں سے نواز شریف بھی مبرا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 130662
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش