0
Monday 20 Feb 2012 22:24

سینیٹ نے 20 ویں آئینی ترمیم کی بھاری اکثریت سے منظوری دے دی

سینیٹ نے 20 ویں آئینی ترمیم کی بھاری اکثریت سے منظوری دے دی
اسلام ٹائمز۔ قائد ایوان نئیر حسین بخاری نے بیسویں ترمیم منظوری کیلئے سینٹ میں پیش کی۔ جسے ایوان نے بھاری اکثریت سے منظور کر لیا۔ ترمیم کے حق میں ۷۴ ووٹ اور مخالفت میں ۲ ووٹ آئے، جماعت اسلامی کے سینٹر پروفیسر خورشید اور سینٹر پروفیسر ابراہیم نے مخالفت میں ووٹ دیئے۔ بیسویں آئینی ترمیم پر صدر مملکت آصف علی زرداری کے دستخط کے بعد تین وزراء سمیت سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے آٹھائیس معطل ارکان بحال ہو جائیں گے۔ ادھر سینیٹرز نے ترمیم منظور کرنے کے بدلے میں تین سال سے رُکے ہوئے کروڑوں روپے کے فنڈز چند گھنٹوں میں بحال کرا لئے۔

اس سے پہلے بیسویں ترمیم کی متفقہ منطوری کیلئے حکومتی اور اپوزیشن سینیٹرز کے اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ مسلم لیگ ق، بی این پی عوامی اور عوامی نیشنل پارٹی نے مجوزہ نگران سیٹ اپ کے قیام کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کیا تاہم ترمیم کو بغیر کسی ردو بدل کے منظور کروانے پر اتفاق کیا۔ چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ق لیگ کی تجویز سے متعلق اکیسویں ترمیم لائیں گے۔ اے این پی اور بی این پی عوامی نے نگران سیٹ اپ کیلئے قائم کی جانے والی کمیٹی میں اراکین اسمبلی کے بجائے سینٹرز شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 139403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش