0
Monday 19 Mar 2012 14:04

ملک میں مذہبی فسادات پھیلانے کی بین الاقوامی سازش کی جا رہی ہے، شکیل قادری

ملک میں مذہبی فسادات پھیلانے کی بین الاقوامی سازش کی جا رہی ہے، شکیل قادری
اسلام ٹائمز۔ سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شکیل قادری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے بعض نادان ارکان اسمبلی نو مسلم خواتین فریال اور ڈاکٹر حفصہ کے معاملے پر ارتداد کی راہیں کھولنے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ ملک میں مذہبی فسادات پھیلانے کی بین الاقوامی سازش ہے، مذہبی فساد کی یہ آگ خدانخواستہ ملک میں بھڑک اٹھی تو اسے بجھانا حکومت کے بس کی بات نہیں ہے، یہ معاملہ غیور مسلمانوں کی ایمان و ایقان کا حساس نوعیت کا ہے، اس اسلامی معاملے پر ہرزہ سرائی وہ لوگ کررہے ہیں جو اسلام کی ابجد سے بھی واقف نہیں ہیں، جن لوگوں کو ان نو مسلموں کے دائرہ اسلام میں شامل ہونے کی بہت تکلیف ہورہی ہے، میں ان کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ ہندوستان چلے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہل سنت پر سنی تحریک گھوٹکی کے صدر میاں محمد اسلم اور رکن رابطہ کمیٹی فہیم الدین شیخ کے ہمراہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

محمد شکیل قادری نے کہا کہ پاکستان سنی تحریک ملک گیر سطح پر پاکستان کے غیور مسلمانوں اور درد مند مخلص اسلامی طاقتوں کے ساتھ مل کر علماء حق کی رہنمائی میں نو مسلموں کے بارے میں باطل کفریہ تحریک کے خلاف دو ٹوک جنگ کا اعلان کرتی ہے اور اس سلسلے میں پاکستان سنی تحریک کی تمام ضلعی تنظیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں نو مسلم خواتین کو ہراساں کرنے والے منافقین اسلام کے خلاف پریس کانفرنس اور پبلک مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں۔ محمد شکیل قادری نے کہا کہ نو مسلموں کی ایمان کی حفاظت کرنا مسلمانوں کا ایمانی فریضہ ہے، پاکستان کے آئین کے مطابق وطن عزیز اسلامی جمہوریہ ہے اور اس کا سرکاری مذہب اسلام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم درگاہ بھر چونڈی شریف کے سجادہ نشین میاں عبدالحق عرف میاں مٹھو کے ایمان افروز اقدام پر نہ صرف ان کے مومنانہ جذبہ پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور انہیں پاکستان سنی تحریک اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے معلومات سے نابلد ارکان اسمبلی کو یہ یاد دلانا چاہتے ہے کہ حصول پاکستان کی تحریک میں درگاہ بھرچونڈی شریف نے کلیدی کردار ادا کیا ہے اور پاکستان اولیا کرام کا فیضان ہے، جو ارکان اسمبلی ہندوں کے وکیل بنے ہوئے ہیں وہ اپنے ایمان کی خیر منائیں۔

اس موقع پر میاں محمد اسلم نے صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ درگاہ بھرچونڈی شریف پر دو سو سال سے نو مسلموں کا داخل اسلام ہونے کا تاریخی سلسلہ جاری ہے اور مولانا ابوالکلام آزاد اور مولوی عبیدا للہ سندھی جیسے مشاہیر نے بھی اسی درگاہ پر آکر اسلام کو قبول کیا، ہم نے کسی کو زبردستی داخل اسلام نہیں کیا ہے، ہماری مسلمان بہن فریال کو قومی ذرائع ابلاغ پر لاکر اس سے میڈیا معلوم کرے نوید شاہ سے اس کا نکاح تمام ملکی قوانین کو پورا کرنے کے بعد ہوا ہے، اس کے نکاح قبول کرنے پر قبائلی رواج کے مطابق خوشی میں ہوائی فائرنگ پر اعتراض کرنے والوں کو سندھ ہائیکورٹ کے احاطے میں اسلام کے خلاف لگنے والے نعرے نظر نہیں آرہے ہیں، نہ اس درگاہ سے آج تک کسی کو زبردستی داخل اسلام کیا گیا ہے، نہ فریال نے کسی کے دباؤ پر اسلام قبول کیا ہے۔

شکیل قادری نے کہا کہ لاہور میں 25 مارچ کے جلسہ عام میں پاکستان سنی تحریک اس معاملے پر اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، قیام پاکستان سے آج تک ہندوستان میں لاکھوں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹے جانے پر پاکستان میں آج تک ردعمل کے طور پر کسی ایک ہندو کو کوئی جانی اور مالی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے، اس معاملے کو بین الاقوامی اشارے پر اچھالا جارہا ہے، ہم اس راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 146747
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش