0
Thursday 12 Apr 2012 01:41

ہر کرپشن کیس کا کھرا وزیراعظم ہاؤس تک جاتا ہے، منور حسن

ہر کرپشن کیس کا کھرا وزیراعظم ہاؤس تک جاتا ہے، منور حسن
اسلام ٹائمز: امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے کہا ہے کہ ہر کرپشن کیس کا ’’کھرا‘‘ وزیراعظم ہاؤس تک جاتا ہے۔ ان کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی پر پہلے حج کرپشن کیس میں ملوث ہونے کا الزام تھا اور اب اربوں روپے کے ڈرگ سکینڈل کیس میں سپریم کورٹ نے انہیں شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے لیکن امید نہیں ہے کہ اس حکم پر عملدرآمد ہو کیوں کہ ماضی میں سپریم کورٹ کے احکامات کا جو حشر ہوا ہے وہ قوم کے سامنے ہے۔ موجودہ کیس میں بھی وہی کچھ ہو گا جو پہلے کیسوں میں ہوا ہے۔
 
منصورہ سے جاری کیے گئے اپنے بیان میں سید منورحسن نے کہا ہے کہ جب سربراہ اور اس کی اولاد پر بدترین کرپشن کے الزامات ہوں تو آئینی اور اخلاقی طور پر اسے اس اعلیٰ عہدے پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں۔ وزیراعظم کو چاہیے کہ وہ رضا کارانہ طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ سید منورحسن نے کہا کہ جمہوری معاشروں میں درجنوں ایسی مثالیں دی جا سکتی ہیں کہ جب کسی صدر یا وزیراعظم پر اخلاقی یا مالی کرپشن کا محض الزام لگا تو انہوں نے فوراً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ شاید پاکستان ہی واحد ملک ہے جس کے حکمران دعویٰ تو جمہوری ہونے کا کرتے ہیں لیکن ان کا قول و فعل متضاد ہے۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ عہدوں پر فائز شخصیات کے کرپشن میں ملوث ہونے کی وجہ سے حکومت میں نیچے تک تمام اداروں میں اربوں کھربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے حتیٰ کہ حج جیسی پاکیزہ عبادت میں بھی کروڑوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔
 
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سابق وزیر مذہبی امور تو جیل کی کوٹھڑی میں سزا بھگت رہے ہیں جبکہ وزیراعظم کے صاحبزادے ان دنوں جنوبی افریقہ میں ہنی مون منا رہے ہیں۔ یہ کتنی ستم ظریفی ہے کہ کمزور اور لاوارث مجرم تو سزا بھگتیں اور بااثر لوگوں پر جرم ثابت ہونے کے باوجود کوئی قانون اور کوئی پولیس ان پر ہاتھ نہیں ڈال سکتی۔ سید منور حسن نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے اربوں کھربوں روپے کے اندرونی اور بیرونی بنکوں اور مالیاتی اداروں سے قرضے لیے لیکن عوام کو کوئی سہولت نہیں پہنچائی گئی الٹا ان سے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کھربوں روپے کا غنڈہ ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ پٹرول، ڈیزل، بجلی و گیس وغیرہ کی قیمتوں میں بلاجواز اور ظالمانہ اضافہ کر کے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ پورا ملک اندھیر نگری اور چوپٹ راج کا نقشہ پیش کر رہا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ وزیر خزانہ فرماتے ہیں کہ ’’ تیل کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو خسارہ کیسے پورا کریں ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ان ظالم حکمرانوں کا یوم حساب قریب ہے۔ انہیں نہ خدا کا خوف ہے نہ ہی عوام کی آہ و بکا اور سڑکوں پر سینہ کوبی کرتی خواتین پر رحم آتا ہے۔
 
سید منور حسن نے کہاکہ عوام آئندہ انتخابات میں ان لٹیروں اور ڈاکوؤں سے جان چھڑائیں اور نیک اور باکردار قیادت کو برسراقتدار لائیں تاکہ ان کے دکھوں کا ازالہ ہو اور مسائل حل ہو سکیں ورنہ خدانخواستہ موجودہ حکمران دوبارہ بر سراقتدار آ گئے تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
خبر کا کوڈ : 152518
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش