0
Wednesday 25 Nov 2009 12:10

بابری مسجد کی شہادت،رپورٹ پر لوک سبھامیں ہنگامہ آرائی

بابری مسجد کی شہادت،رپورٹ پر لوک سبھامیں ہنگامہ آرائی
نئی دہلی:بابری مسجد کی شہادت سے متعلق رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہونے پر ارکان نے ہنگامہ کھڑا کر دیا،رپورٹ میں واجپائی،ایل کے ایڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کو سانحے کا اہم کردار قرار دیا گیا ہے۔ لبرہان کمیشن رپورٹ وزیر داخلہ پی چدم برم نے لوک سبھا میں پیش کی۔لبرہین کمیشن رپورٹ میں سابق ویراعظم واجپائی،ایل کے ایڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کو بابری مسجد کی شہادت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے تاہم کسی شخص کو سزا دینے کی تجویز رپورٹ میں شامل نہیں ہے۔ لبرہین کمیشن رپورٹ کے ساتھ تیرہ صفحات پر مشتمل ایکشن ٹیکن رپورٹ بھی پیش کی گئی ہے جس میں کسی بھی سیاسی شخصیت کا ذکر نہیں ہے۔ایکشن ٹیکن رپورٹ کے مطابق مذہب اور سیاست کو جدا رکھا جانا چاہئے۔حکومت میں شامل کسی سیاسی رہنما کو مذہبی تنظیم کی قیادت نہیں سنبھالنی چاہئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کو فیصلہ کرنا ہے کہ تاریخی مسجد کی شہادت میں ملوث افراد کا کیس سی بی آئی کو منتقل ہو گا یا سزا دینے کیلئے علیحدہ ادارہ قائم کیا جائے گا۔رپورٹ پیش ہونے کے بعد بھارتی پارلیمنٹ کے دونوں ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرتے رہے۔بی جے پی کے ارکان کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اجلاس مختصر وقت کیلئے ملتوی کر دیئے گئے۔ ایوان بالا راجھیہ سبھا میں ارکان دست و گریبان ہو گئے۔کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جی پی رپورٹ کو سیاسی رنگ دینا چاہتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 15760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش