0
Tuesday 14 Aug 2012 00:23

موجودہ حکومت نے ٹيکس بڑھانے کيلئے کئی مشکل فيصلے کيے، عبدالحفيظ شيخ

موجودہ حکومت نے ٹيکس بڑھانے کيلئے کئی مشکل فيصلے کيے، عبدالحفيظ شيخ
اسلام ٹائمز۔ وزيرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفيظ شيخ نے کہا ہے کہ نيٹو کنٹينر سے 235 ڈالر کی فيس ملتی ہے جو گذشتہ 8 سے 10 سال سے لی جا رہی ہے، موجودہ حکومت نے نيٹو کنٹينرز پر کوئی نيا ٹيکس عائد نہيں کيا۔ سینٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد ميں ميڈيا سے بات چيت ميں وفاقی وزيرخزانہ کا کہنا تھا کہ 235 ڈالر کی فيس بندرگاہوں پر کارگو کی ہينڈلنگ، اسکريننگ اور راستے ميں ٹول ٹيکس کے طور پر وصول کی جاتی ہے۔ وزيرخزانہ نے کہا کہ ملک ميں ايک نہيں 5 حکومتيں ہيں اور خسارے اور اخراجات ميں صرف وفاق نہيں بلکہ صوبوں کی حکومت کا بھی حصہ ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ صوبے قومی آمدنی ميں صرف ايک فيصد ٹيکس جمع کرتے ہيں جبکہ بھارت ميں يہ حصہ 35 فيصد ہے۔ وفاق جو بھی ٹيکس جمع کرتا ہے اس کا 70 فيصد تقسيم کرديتا ہے، وزیرخزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ٹيکس بڑھانے کيلئے کئی مشکل فيصلے کيے، سيلز ٹيکس کی چھوٹ ختم کرنا، عوام کيلئے غير مقبول فيصلہ تھا ليکن معيشت کيلئے کرنا پڑا، جس پر قوم نے ساتھ ديا۔ عبدالحفیظ شیخ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ موجودہ حکومت نے بلوچستان کو نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف گذشتہ دو برس میں صوبوں کو اضافی آٹھ سو ارب روپے این ایف سی کی مد میں دیئے جارہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 187274
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش