0
Sunday 26 Aug 2012 00:22

موجودہ وزيراعظم کو بھی عدلیہ کے احترام میں سپريم کورٹ ميں پيش ہونا چاہئے، صدر زرداری

موجودہ وزيراعظم کو بھی عدلیہ کے احترام میں سپريم کورٹ ميں پيش ہونا چاہئے، صدر زرداری
اسلام ٹائمز۔ صدر زرداری نے وزراء اور پارٹی رہنماوں کے ساتھ مشاورتی اجلاس ميں کہا ہے کہ پہلے وزيراعظم بھی احتراماً سپريم کورٹ ميں پيش ہوئے، موجودہ وزيراعظم کو بھی جانا چاہيئے، جبکہ سابق وزيراعظم گيلانی کا کہنا تھا کہ اب پيپلز پارٹی کی حکومت کو کچھ اور کرنا چاہيئے۔ میڈیا نيوز کے مطابق صدر آصف زرداری کی زيرصدارت جمعہ اور ہفتہ کي درميانی شب ہونے والے اہم مشاورتی اجلاس ميں شريک ذمہ دار ذرائع نے میڈیا کو اندرونی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ سابق وزيراعظم يوسف رضا گيلانی نے مشورہ ديا کہ وزيراعظم راجہ پرويز اشرف کو سپريم کورٹ بھيجنے کي بجائے کچھ اور حکمت عملی اپنائی جائے، کہيں ويسا ہی نہ ہو جائے جو پہلے بھی ہوا۔

اس حوالے سے کئی وزراء اور سينئر پارٹی رہنماوں نے بھی اپنی اپنی رائے دی۔ جس کے بعد صدر مملکت نے کہا انہيں پتہ ہے کہ کيا ہونا ہے، جو بھی ہوگا، فائدہ حکومت کو ہی ہوگا، ليکن اگر وزيراعظم عدالت ميں نہ گئے تو اچھا تاثر نہيں ملے گا، پيپلز پارٹی کی حکومت کو انکساري کے ساتھ چلنا ہے، پہلے وزيراعظم بھی عدليہ کے احترام ميں سپريم کورٹ ميں پيش ہوئے ہيں اور اب موجودہ وزيراعظم کو بھی جانا چاہيئے۔
 
ذرائع کے مطابق بعض وفاقی وزراء نے شکوہ کيا کہ حکومت کو چار سال سے کام نہيں کرنے ديا گيا، تاہم وفاقی وزير قانون فاروق ايچ نائيک نے رائے دی کہ عدالت کا سامنا کرنا چاہيئے، وزيراعظم نے کوئی قانون شکنی نہيں کی، بعض وزراء کا خيال تھا کہ وزيراعظم عدالت ميں پيش ہوں گے اور تاريخ پڑ جائيگی، کچھ وزراء نے کہا کہ اگر وزيراعظم سپريم کورٹ گئے تو وفاقی وزراء اور اتحادي بھی ساتھ جائيں گے، تاہم اس پر صدر نے اتحاديوں سے مشاورت کے بعد ہی حتمی فيصلہ کرنے کا عنديہ ديا۔
خبر کا کوڈ : 190001
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش