0
Wednesday 10 Feb 2010 10:31

سانحہ چہلم و یوم عاشور کے خلاف آئی ایس او اور شیعہ ایکشن کمیٹی کی ریلی اور دھرنا،ھزاروں افراد کی شرکت،تمام مطالبات کی منظوری کے بعد اختتام

سانحہ چہلم و یوم عاشور کے خلاف آئی ایس او اور شیعہ ایکشن کمیٹی کی ریلی اور دھرنا،ھزاروں افراد کی شرکت،تمام مطالبات کی منظوری کے بعد اختتام
کراچی:سندھ حکومت کی جانب سے شیعہ ایکشن کمیٹی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مطالبات تسلیم کئے جانے کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب پی آئی ڈی سی پر 4 گھنٹے تک دیا جانے والا دھرنا ختم کر دیا گیا۔ مظاہرین نے 10 روز میں مطالبات پر مکمل عمل درآمد نہ ہونے پر کراچی سمیت ملک بھر میں احتجاجی دھرنے دیئے جانے کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر شیعہ تنظیموں کی جانب سے اسیران کی رہائی،سانحہ یوم عاشور اور چہلم کے شہداء کے لواحقین کو معاوضہ دگنا کرنے،تحقیقات پر عدم اعتماد اور سانحات کے زخمیوں کو مکمل علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کیلئے منگل کے روز کراچی پریس کلب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی،ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی،ریلی کی قیادت آئی ایس او کے مرکزی نائب صدر رحمن شاہ،ممتاز شیعہ علماء مولانا صادق تقوی،مولانا منور تقوی اور دیگر نے کی، مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔مظاہرین پریس کلب سے وزیراعلیٰ ہاؤس جانا چاہتے تھے تاہم پولیس اور رینجرز نے باغ جناح (پولو گراؤنڈ) کے قریب کنٹینر اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کرکے مظاہرین کو وزیراعلیٰ ہاؤس تک نہیں جانے دیا جس کے بعد مظاہرین نے پولو گراؤنڈ کے نزدیک دھرنا دیا جو 4 گھنٹے جاری رہا۔بعد میں ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کی ہدایات پر آئی ایس او کے رہنماؤں اور شیعہ علماء کا 4 رکنی وفد وزیراعلیٰ ہاؤس گیا جہاں شہلا رضا،وزیراعلیٰ کے مشیر راشد ربانی،صوبائی وزیر جام مہتاب ڈاہر اور پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر نجمی عالم سے ملاقات کی،نصف گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے مذاکرات کی کامیابی کے بعد مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا صادق تقوی نے کہا کہ سندھ حکومت نے تمام شیعہ اسیران کی بدھ کی شام تک رہائی کی یقین دہانی کرا دی ہے جبکہ سانحہ یوم عاشور اور یوم چہلم کے موقع پر شہید ہونے والوں کے ورثاء کیلئے معاوضہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کرنے،زخمیوں کیلئے 2 لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے، زخمیوں کو مکمل علاج معالجہ کی فراہمی کیلئے 5 رکنی کمیٹی جس میں 3 شیعہ رہنما اور 2 سندھ حکومت کے اراکین شامل ہوں گے،بنا کر تمام زخمیوں کو ان کی صحت یابی تک علاج سندھ حکومت کے اخراجات سے کرانے اور سانحات کی تحقیقات کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آئندہ 10روز میں شیعہ علماء اور دانشوروں کو تحقیقات سے آگاہ کرانے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔مولانا صادق تقوی نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے یقین دہانی کے بعد ہم آج سے اپنے احتجاجی دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔تاہم اگر ہم سے کئے گئے تحریری معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو 10روز بعد کراچی سمیت ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا اور ہر شہر میں دھرنے دیئے جائیں گے۔قبل ازیں سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 15روز میں کسی بھی شیعہ نوجوان کو گرفتار نہیں کیا گیا اور یوم عاشور کے حوالے سے گرفتار 22 شیعہ نوجوانوں میں سے 12 کو پہلے ہی رہا جبکہ دیگر میں سے 7 کی ضمانت ہو چکی ہے جبکہ بقیہ 3 کی ضمانتیں بدھ کے روز ہوجائیں گی۔قبل ازیں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عزاداری اور عزاداروں پر حملہ کرنے والے یزیدی ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے عزاداری کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ آج کے دور کا یزید مختلف صورتوں میں اپنے عزائم کے ساتھ سامنے ہے۔ ہم دہشت گرد نہیں،دہشت گردی کیخلاف ہیں۔عزاداری ہمارا آئینی و قانونی حق ہے،اس جوش وجذبے کو ختم کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔اصل قاتلوں کی گرفتاری تک ریلیوں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ شیعہ سنّی فساد برپا کرنے کی سازش اتحاد و یگانگت سے ناکام بنا دی جائے گی۔ ریلی کے باعث شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گیا۔ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ انتظامیہ سانحات میں کالعدم گروپ کو ملوث کہہ کر اپنا دامن نہ بچائے بلکہ ان واقعات میں ملوث اصل چہروں کو عوام کے سامنے لاکر کھلے عام سزا دے،جو دوسروں کیلئے باعث عبرت ہو اور ساتھ ہی ان عناصر کے پیچھے خفیہ ہاتھ کا بھی پتہ چلا سکے جو درپردہ ان کی مدد کر رہے ہیں۔مقررین نے کہا کہ ہم دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کیخلاف ہیں۔عزاداری کے جوش و جذبے کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،جس کیلئے شیعہ سنّی فساد برپا کر کے اتحاد و اتفاق میں دراڑیں ڈالنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حسینی تحریک دھماکوں اور شہادتوں سے نہیں ڈرتی،ہم نے کبھی بھی جنگ سے فرار اختیار نہیں کیا۔ہماری خاموشی کو بزدلی نہ سمجھا جائے۔
خبر کا کوڈ : 20180
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش