0
Thursday 11 Oct 2012 18:39

امام علی رضا (ع) کے یوم شہادت پر علامہ ساجد نقوی کا خصوصی پیغام

امام علی رضا (ع) کے یوم شہادت پر علامہ ساجد نقوی کا خصوصی پیغام
اسلام ٹائمز۔ سربراہ شیعہ علماء کونسل علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ دور حاضر کی مشکلات و مصائب کا مقابلہ کرنے اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے نہایت ضروری ہے کہ قرآن و اہل بیت ؑ کی جانب رجوع کیا جائے اور ان مقدس ہستیوں کے سیرت و کردار کو نمونہ عمل قرار دے کر ہر قسم کی مشکلات و مصائب سے نبرد آزما ہوا جائے۔ جیسا کہ سلسلہ امامت کے آٹھویں تاجدار حضرت امام علی موسی الرضا علیہ السلام نے جہاں اپنی روحانیت اور تبلیغ کے ذریعہ انفرادی اور ذاتی زندگی میں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں طرز حکمرانی اور مختصر اقتدار کے توسط سے اجتماعی ذمہ داریوں اور صحیح حکمرانی کے انداز سے انسانیت کی رہنمائی کا سامان فراہم کیا آج بھی سیرت امام رضا علیہ السلام ہر انسان کے لیے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہے۔

حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ حضرت امام رضا ؑ نے اپنے اجداد سے ودیعت ہونے والے علم، مرتبے، منزلت، روحانیت اور عمل کے ذریعے اپنے وقت کے عام انسان، عام مسلمان اور حکمران کو رشد و ہدایت فراہم کی جس کے اثرات اس دور کے معاشرے اور ماحول میں واضح انداز میں مرتب ہوئے اسی رشد و ہدایت اور سچائی کی وجہ سے حکمران مجبور ہوئے کہ امام کو ولی عہدی کے لیے دعوت دیں کیونکہ عوام کی طرف سے امام ؑ کے حق میں دباؤ موجود تھا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام علی رضا ؑ نے حکمرانی کو اسلام، دین اور عوام کی خدمت کا ذریعہ سمجھا یہی وجہ ہے کہ جب انہوں نے دیکھا کہ حکمرانی کے ذریعے یہ اہداف پورے نہیں ہوسکتے تو انہوں ایک لمحے کی تاخیر اور انتظار کیے بغیر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تاکہ عوام اور خدا کے سامنے سرخرو رہ سکیں۔ اس عمل سے دنیا کے تمام حکمرانوں کو سبق ملتا ہے کہ وہ اقتدار کو فقط انسانیت اور اسلام کی خدمت کے لیے استعمال کریں اور اسی ہدف میں خلوص کے ساتھ کام کریں اگر وہ یہ ہدف حاصل نہ کر سکیں تو انہیں حکومت اور حکمرانی کرنے کا کوئی حق نہیں۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ آج بھی دنیاکو وہی حالات درپیش ہیں جو امام علی رضا ؑ کے دور میں موجود تھے۔ آج بھی مختلف انداز میں آمریت، بادشاہت اور ڈکٹیٹر شپ کا قبضہ موجود ہے۔ ظلم اور جبر جاری ہے۔ استحصالی نظام باقی ہے۔ عدل و انصاف ناپید ہے۔ دینی، اسلامی اور مذہبی اقدار پامال کی جا رہی ہیں۔ مظلوم اور محروم طبقات کو زیر نگیں رکھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ لہذا ان حالات میں ہمیں چاہیے کہ ہم سیرت امام علی رضا ؑ پر عمل کرکے انسانیت کو ان مسائل سے نجات دلائیں اور حقیقی اسلامی و جمہوری سسٹم، عدل و انصاف سے مزین اور ظلم و ناانصافی سے پاک معاشروں اور حکومتوں کی تشکیل میں اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 202807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش