0
Thursday 6 Dec 2012 22:21

ٹارگٹ کلنگ اور بڑھتی ہوئی وارداتیں، کراچی پولیس دھڑے بندی کا شکار

ٹارگٹ کلنگ اور بڑھتی ہوئی وارداتیں، کراچی پولیس دھڑے بندی کا شکار
اسلام ٹائمز۔ کراچی پولیس میں دھڑے بندیاں شروع ہوگئیں ہیں، جس کی وجہ سے ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم عروج پر ہیں، سی پی او آفس میں روزانہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے میٹنگ ہوتی ہے، میٹنگ ختم ہوتے ہی پولیس افسران آئی جی سندھ کی باتیں ہوا میں اڑا دیتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے انسپکٹر جنرل فیاض لغاری کی زیر صدارت بلاناغہ امن و امان کے کی صورتحال پر اجلاس میں اعلیٰ پولیس افسران سمیت سی آئی ڈی کے پولیس افسران شامل ہوتے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹاؤنز کے ایس پیز اور سیلوں کے ایس پیز میں تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

ٹاؤن ایس پیز کا کہنا ہے کہ وہ جرائم پیشہ افراد کو کیوں پکڑیں، ان ملزمان کو پکڑنے کے لئے انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ اور دیگر سیل موجود ہیں تو وہ کیوں کرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کی کوشش کریں، گزشتہ کئی ماہ سے حساس اداروں نے محکمہ پولیس مین قائم کئے جانے والے خصوصی سیلوں سے منہ موڑ لیا ہے، جس کی وجہ سے سیل ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور شہر میں جرائم پیشہ افراد دندناتے پھر رہے ہیں، شہر میں فرقہ وارانہ اور سیاسی ٹارگٹ کلنگ عروج پر ہے۔

آئی جی سندھ نے چند پہلے دعویٰ کیا تھا کہ بم دھماکوں اور اہم ٹارگٹ کلنگ کے جائے وقوعہ کا معائنہ اور ان کی تفتیش سی آئی ڈی اور ایس آئی یو کے سینئر افسران کریں گے، مگر اب تک علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری، سعید حیدر زیدی اور کسی بھی اہم شخصیت کے قتل کے ملزم سمیت دیگر وارداتوں میں ملوث کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہوسکا ہے، پولیس میں دھڑے بندیوں کے باعث شہر میں ہر قسم کے جرائم کی شرح دن بدن بڑھ رہی ہے، سندھ پولیس پر آئی جی سندھ کی کمانڈ نا ہونے کے باعث کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 218669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش