0
Saturday 8 Dec 2012 20:15
تمام جماعتیں ریلی میں صرف قومی پرچم لے کر شامل ہوں گی، قاضی حسین احمد

ملی یکجہتی کونسل نے 11جنوری کو کراچی میں تحفظ مساجد و مدارس دینیہ ریلی کا اعلان کردیا

ملی یکجہتی کونسل نے 11جنوری کو کراچی میں تحفظ مساجد و مدارس دینیہ ریلی کا اعلان کردیا
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل نے 11جنوری کو کراچی میں تحفظ مساجد و مدارس دینیہ ریلی کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، 21دسمبر کو ملک بھر میں برما کے مسلمانوں سے یوم یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا۔ مصر کی منتخب حکومت کے خلاف عالمی سازشیں قابل مذمت ہیں۔ حکومت مساجد و مدارس، خانقاہوں اور امام بارگاہوں کے بجلی و گیس کے بلوں پر ٹیکس ختم کرے۔ ایران، ترکی اور سعودی عرب شام کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر جوش و جذبے سے منایا جائے گا۔ بین الاقوامی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کونسل کی مرکزی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ اجلاس میں اتحاد امت کانفرنس کے فیصلوں اور مشترکہ اعلامیہ کی روشنی میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے قائم کمیشن کا اجلاس 20 دسمبر کو اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوگا۔ جبکہ پندرہ دسمبر کو اسلام آباد میں ہی خطبات جمعہ میں ہم آہنگی کے حوالے سے کمیشن کا اجلاس ہو گا۔ مختلف مکاتب فکر کے درمیان مصالحتی کمیشن کا اجلاس 24 دسمبر کو ڈاکٹر وسیم اختر کی سربراہی میں لاہور میں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیشن کا مقصد معاملات کو بری صورت حال میں جانے سے پہلے مصالحت کے ذریعے حل کرنا ہے اور اس میں ہم بڑی حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل کا مقصد امت کو درد مشترک اور قدر مشترک پر اکٹھا کرنا ہے۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ 11 جنوری کو کراچی میں تحفظ مدارس دینیہ، مساجد، خانقاہیں اور امام بارگاہیں و مقدس مقامات کے عنوان سے ریلی نکالی جائے گی۔ جس میں ملی یکجہتی کونسل میں شامل تمام جماعتیں صرف قومی پرچم لے کر شامل ہوں گی۔ اس ریلی میں شرکت کے لیے مدارس دینیہ کے پانچوں وفاق اور تنظیم اتحاد و المدارس کا تعاون بھی حاصل کریں گے۔ جبکہ اس کے علاوہ کونسل کے باہر جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں برما کے مسلمانوں سے مکمل یکجہتی کا اعلان کیا ہے اور جمعہ 21 دسمبر کو ملک بھر میں برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا جائے گا۔ ہم ہر سطح پر مظلوم برما کے مسلمانوں کی آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مصر کی منتخب حکومت کے خلاف عالمی سازشیں قابل مذمت ہیں۔ جمہوریت کا راگ الاپنے والے اپنی مرضی کے خلاف مصری عوام کے فیصلے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں اور منتخب مصری حکومت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔

سربراہ ملی یکجہتی کونسل نے کہا کہ اجلاس میں یہ قرار داد بھی منظور کی گئی ہے کہ پانچ فروری کو ملی یکجہتی کونسل ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منائے گی اور قومی سطح پر ریلیاں اور سیمینارز اور دوسرے پروگرامات منعقد کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے، پاکستان کی خود مختار و آزادی کے لیے چیلنج ہے۔ ہم حکومت پاکستان کی بھی مذمت کرتے ہیں کہ اس نے ڈرون حملے روکنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی بلکہ چپ سادھ لی ہے۔ سیکرٹری دفاع کہتے ہیں کہ اگر قوم ڈرون گرانے کے بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں تو ہم ڈرون گرا سکتے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ قوم ہر قسم کا چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ افواج اور حکومت کا امریکہ سے اتحاد ہی فساد کی جڑ ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے ذمہ دار امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں۔

قاضی حسین احمد کا کہنا تھا کہ ربیع الاول کے مہینے میں سیرت رسولﷺ کے جلسوں میں شرکت کریں گے اور ملک میں جمعہ کے خطبوں کے زریعے ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ مساجد کے بلوں میں اضافہ قابل مذمت ہے۔ حکومت مدارس و مساجد اور امام بارگاہوں اور خانقاہوں کو گیس و بجلی کی سہولت مفت فراہم کرے کیونکہ یہاں پر طلباو طالبات کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل حافظ حسین احمد نے کہا کہ قاضی حسین احمد پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے۔ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ ملک میں بدامنی کی فضا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر داخلہ رحمن ملک استعفیٰ دے دیں۔

قاضی حسین احمد پر قاتلانہ حملے میں ملوث افراد کی نشاندی کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں یہ قرار داد بھی منظور کی ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ بھارت پر سفارتی دباؤ ڈالا جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے کالے قوانین کا خاتمہ کرے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ قابل مذمت ہے۔ اسے فورا واپس لیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل غیر انتخابی فورم ہے اس کا مقصد انتخابات کے علاوہ دینی جماعتوں کو درپیش مسائل کی بات کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران، ترکی، سعودی عرب مل کر شام کے مسئلے کے حل کے لیے آگے آئیں تاکہ وہاں پر خانہ جنگی کا خاتمہ کیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 219279
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش