اسلام ٹائمز۔ یونیورسٹی آف پشاور کی انتظامیہ اور پولیس نے شیعہ طلباء کی استقامت اور پختہ عزم کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے یوم حسین (ع) کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت دے دی ہے، آج امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے ارکین اور یونیورسٹی انتظامیہ کے مابین مذاکرات ہوئے جو ناکام ہوئے، اور انتظامیہ نے سیکورٹی خدشات کو بہانہ بنا کر پروگرام کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کردیا، جس کے بعد طلباء نے یونیورسٹی احاطہ میں احتجاجی ریلی نکالی، جس میں بڑی تعداد میں شیعہ طالب علموں نے شرکت کی، تاہم اس کے باوجود طلباء نے یوم حسین (ع) منانے کی تیاریاں جاری رکھیں، بعدازاں رات کو ایس ایس پی احسان الدین کیساتھ مذاکرات کیلئے امامیہ طلباء کی ایک نشست ہوئی۔
اس دوران ’’
اسلام ٹائمز‘‘ نے وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی پروفیسر قبلہ آیاز کیساتھ رابطہ کیا اور ان سے پوچھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ طلباء کو یوم حسین (ع) منانے کی اجازت نہیں دے رہی؟ تو انہوں نے موقف اپنایا کہ ہم نے طلباء کی اس قسم کی سرگرمیوں پر کوئی پابندی عائد نہیں کی، اور ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیمی مراکز میں اہم شخصیات اور صحابہ کرام کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد ہونا چاہئے، تاہم ہم نے چاہتے کہ حالات خراب ہوں کیونکہ بعض عناصر کی جانب سے گڑ بڑ ہو سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے ہم نے ان طلباء کو کہا ہے کہ وہ اس پروگرام کو موخر کردیں، اور بعد ازاں بے شک منعقد کرلیا جائے۔
اس دوران طلباء اور ایس ایس پی احسان الدین کے مابین مذاکرات کامیاب ہو گئے اور طلباء کے تمام مطالبات منظور کر لئے گئے، اور 14 دسمبر بروز جمعتہ المبارک پشاور یونیورسٹی میں اسی مقام یعنی شیخ تیمور ہال اکیڈیمک بلاک پر یوم حسین (ع) کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت مل گئی جہاں طلباء کی خواہش تھی، مذاکرات میں طے ہوا کہ تقریب صبح 9 بجے سے دن 12 بجے تک جاری رہے گی، جبکہ ہال کے باہر سیکورٹی کے انتظامات پولیس سنبھالے گی۔