0
Tuesday 25 Dec 2012 19:48

انسانوں کے مسائل کا حل اسلامی نظام میں پوشیدہ ہے، ڈاکٹر انیس احمد

انسانوں کے مسائل کا حل اسلامی نظام میں پوشیدہ ہے، ڈاکٹر انیس احمد
اسلام ٹائمز۔ معروف مذہبی اسکالر اور ماہر تعلیم اور رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے کہا ہے کہ قائد اعظم کی ایک تقریر کو بنیاد بنا کر قائد اعظم کو سیکولر کہنے والے پرو پیگنڈا کر رہے ہیں کہ قائداعظم کوئی سیکولر پاکستان چاہتے تھے جبکہ برصغیر کی تقسیم اس بنیاد پر تھی کے یہاں کے مسلمان ایک الگ تہذیب، ایک الگ اسلامی نظام کو یہاں پر نافذ کر سکیں گو یا پاکستان کی تقسیم کا بنیادی مقصد ہی نئی مملکت میں اسلامی نظام کا قیام تھا اور یہی قائد اعظم کا خو اب بھی تھا۔ آج کے نوجوانوں کا فرض ہے کہ وہ قائد اعظم اوراسلام کے بارے میں پائے جانے والے اس منفی پروپیگنڈے کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے شباب ملی ضلع اسلام آباد کے زیراہتمام قائد اعظم کی یوم پیدائش کے موقع پر ’’قائد کا پاکستان اور نوجوانوں کی ذمہ داریاں ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم، معروف صحافی جاوید صدیق اور شباب ملی اسلام آباد کے صدر راؤ جاوید اختر، پروفیسر ڈاکٹر ساجد خاکو انی نے بھی خطاب کیا۔

ڈاکٹر انیس احمد نے کہا قائداعظم حقیقت میں وہ ایک سچے مسلمان تھے آج ضرورت اس بات کی ہے کے نوجوان اس بات کو عام کریں کہ آج کے انسانوں کے مسائل کا حل اسلامی نظام میں پوشیدہ ہے۔ دنیا میں جتنے انقلاب آئے چاہے وہ مصر کا انقلاب ہو یا تیونس، و ترکی کا وہ مذہب سے محبت کرنے والوں نے ہی لائے انشاء اللہ پاکستان میں بھی اسلامی انقلاب آئے گا جس کی قیادت نوجو ان ہی کر یں گے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں محمد اسلم نے کہا پاکستان کے نوجوانو ں کے حوصلوں کو دیکھ کر ملکی حالت سے مایوس ہوجانے والوں کی مایوسی ختم ہو جاتی ہے۔ آج کا سیمینار اور نوجوانوں کے حو صلے اس بات کی دلیل ہیں کہ نہ تو پاکستان ناکام ریاست ہے اور نہ ہی پاکستانی عوام بلکہ ناکام تو وہ لو گ ہیں جنہوں نے پاکستان کو ناکام بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

پاکستان کی تخلیق کا خواب علامہ محمد اقبال نے دیکھا، اس کی تعبیر قائد اعظم محمد علی جناح نے کی اور پاکستان کو اسلامی ڈگر پر چلانے کا طریقہ مولانا مودودی نے بتایا ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان کو اسلام کے نام پر حاصل کرتو لیا گیا ہے مگر یہاں عملاََ اسلام کا حقیقی نظام نافذ نہ ہو سکا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف تجزیہ نگار اور صحافی جاوید صدیق نے کہا قائد اعظم کو سیکولر کہنے والے تصویر کا غلط رخ پیش کر رہے ہیں اصل میں قائد اعظم کے پیش نظر خالصتاََ اسلامی پاکستان کا قیام تھا۔ قائد اعظم نے کہا تھا کہ ہمارے پاس قرآن کریم کی شکل میں بنا بنایا نظام موجود ہے۔ اب ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ اس پر عمل درآمد کر وایا جائے۔

انھوں نے کہا نوجوانوں سے قائد اعظم کو بہت سی اُمیدیں وابستہ تھیں پاکستان کو شباب ملی جیسے دین سے محبت کر نے والے نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شباب ملی اسلام آباد کے صدر راؤ جا وید اختر نے کہا ہمار ا آئیڈیل کوئی اداکار، کو ئی کھلاڑی، کو ئی سیاسی جماعت کا لیڈر نہیں بلکہ نبی کریم ﷺ ہمارے لیے رول ماڈل ہیں۔ انھوں نے کہا نوجوانوں کو اللہ، محمد اور قرآن کو کے نظام کو اپنی زندگیوں میں نافذ کرکے ملک میں حقیقی تبدیلی لانا ہو گی، سیمینار سے پروفیسر ڈاکٹر ساجد خاکوانی نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 224872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش