0
Thursday 3 Jan 2013 01:21

سیاست میں ناکام شخص نجانے کس ایجنڈے کے تحت دوبارہ میدان میں سرگرم ہوا، مولانا فضل الرحمان

سیاست میں ناکام شخص نجانے کس ایجنڈے کے تحت دوبارہ میدان میں سرگرم ہوا، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاست میں ناکام ہونے والے ڈرامے کے ساتھ واپس آئے ہیں، مارشل لا کے جواز کے لیے حالات بنائے جا رہے ہیں۔ ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاست نہیں ریاست بچانے کا فلسفہ غلط ہے۔ طاہر القادری کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ خدا جانے ان کی پشت پر کون ہے اور وہ کس کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر آئین پاکستان غلط ہے تو پھر صوفی محمد کو کیوں جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ کچھ افراد کے دعوے اور مطالبے جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی سازش ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مارشل لا لگانے کے لیے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ جن اداروں پر جمہوریت کو نقصان پہنچانے والی قوتوں کا ساتھ دینے کا شبہ کیا جا رہا ہے وہ اپنی پوزیشن واضح کریں۔
 
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سیاست کے بغیر ریاست کا فلسفہ ہی غلط ہے، معلوم نہیں طاہرالقادری کس کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے یہ بات اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نجانے طاہرالقادری کے پیچھے کون ہے اور وہ کس کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاست میں ناکام اور مایوس شخص نجانے کس ایجنڈے کے تحت اب دوبارہ میدان میں سرگرم ہوا ہے۔ اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لگتا ہے ایسے حالات بنائے جا رہے ہیں کہ غیر جمہوری قوتیں مضبوط ہوں، تاہم ہم کسی بھی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے جمہوریت پٹڑی سے اترے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اداروں کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیئے، مارشل لاء جب بھی آیا کہا گیا کہ ملک کو بچانے آئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میثاق کے ذریعے ہی ملک کو متحد رکھا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 227554
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش