تیمرگرہ:
اسلام ٹائمز-اے آر وائی نیوز کے مطابق لوئر دیر کی تحصیل تیمرگرہ میں عوامی نیشنل پارٹی کی ریلی میں ہونے والے خودکش حملے میں مقامی رہنما سلطان زیب سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 38 ہو گئی جبکہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق دھماکہ تیمرہ گرہ کے مرکزی بازار میں اس وقت کیا گیا جب عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے صوبہ سرحد کا نام تبدیل کیے جانے کی خوشی میں ریلی نکالی جا رہی تھی کہ ایک پیدل خودکش حملہ آور نے ریلی کے شرکاء میں داخل ہو کر خود کو اڑا دیا۔
دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس کی دور دور تک آواز سنی گئی اور وہاں موجود عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔واقعہ کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ کا محاصرہ کر لیا۔امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا جبکہ بعض شدید زخمیوں کو پشاور اور مردان منتقل کیا گیا۔
مالاکنڈ ڈویژن کے ڈی آئی جی قاضی محمد جمیل نے جیو نیوز کو بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ خودکش ہے۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں زیادہ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری پہنچا دی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان نے جیونیوز کو بتایا کہ اے این پی کے کارکن تیمرگرہ ریسٹ ہاؤس سے یوم تشکر ریلی نکال رہے تھے کہ دھماکا ہو گیا۔سرحد کے وزیراعلیٰ امیرحیدرخان ہوتی نے دھماکے کی فوری تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا اور زخمیوں کی علاج معالجے کے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اے این پی کو اپنے مذموم ایجنڈے کی راہ میں رکاؤٹ سمجھتے ہیں اور اس لئے ے اے این پی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وزیراطلاعات سرحد میاں افتخارحسین اور صدر پی پی پی پشاور ایوب شاہ نے لوئر دیر تیمرگرہ دھماکے کی مذمت اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔