0
Sunday 27 Jan 2013 23:00

شیعہ سنی متحد ہو کر اسلام دشمنوں کا راستہ روکیں، علامہ سبیل حسن

شیعہ سنی متحد ہو کر اسلام دشمنوں کا راستہ روکیں، علامہ سبیل حسن
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری نے واضح کیا ہے کہ شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔ وقت آچکا ہے کہ ہم متحد ہوکر اسلام دشمنوں کا راستہ روکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ وحدت کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین ضلع ہنگو کے زیر اہتمام مسجد رسول اعظم پاس کلی ہنگو میں منعقدہ ’’سیرت النبی (ص)‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت آچکا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہو کر اسلام دشمنوں کا راستہ روکیں۔ جو لوگ سازش کرکے شیعہ سنی کو آپس میں لڑانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں ہم آج اس سیرت النبی (ص) کانفرنس کے ذریعے دشمن کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ دیکھو کس طرح شیعہ سنی اکٹھے بیٹھ کر اس بات کا ثبوت دے رہے ہیں کہ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں بلکہ ہم متحد ہیں۔ کیونکہ ہمارا خدا ایک ہے، ہمارا رسول (ص) اور کتاب بھی ایک ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم ہنگو کے امن کے لئے ہر ممکن کوشش کریںگے اور دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنا دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری گزارش بھی یہی ہے کہ دشمن کی سازشوں کا حصہ نہ بنا جائے
بلکہ آپس کے اختلافات کو بھلا کر وحدت مسلمین کو فروغ دیا جائے کیونکہ جب تک ہم اتحاد و امن کا دامن نہیں تھامیں گے تب تک دشمن ہم میں نفوذ کرتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لہٰذا ضروری ہے کہ تمام باہمی مسائل کو ختم کرکے سیرت النبی (ص) کو اپنایا جائے جو ہمیں بھائی چارے اور اتحاد و امن کا درس دیتی ہے۔ کانفرنس میں کثیر تعداد میں سنی شیعہ مکاتب فکر کے افراد شریک ہوئے۔ کانفرنس ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری کی سربراہی میں منعقد ہوئی، جبکہ معروف عالم دین علامہ خورشید انور جوادی، عوامی نیشنل پارٹی کے ایم این اے پیر حیدر علی شاہ، جے یو آئی کے ایم پی اے عتیق رحمان کے بھائی کابل خان، ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری تربیت مولانا نور آغا، اے این پی کے رہنماء سید حسین علی شاہ اور ایڈووکیٹ شاہ حسن خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ 

کانفرنس کے اختتام پر بعض قرار دادیں بھی منظور کی گئیں، جو ذیل ہیں:
1۔  آج کے اس عظیم اجتماع کا مقصد وحدت کی فضاء کو قائم رکھنا اور مخالفین کا راستہ روکنا ہے۔ یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وحدت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ 
2۔ ٹارگٹ کلنگ بلاتفریق مسلک و قوم کی پرزور مذمت کرتے ہیں، اس میں ملوث لوگوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ 
3۔ ملکی سالمیت کی خلاف ورزی چاہے وہ تفرقہ بازی کی شکل میں ہو یا بیرونی آلہ کار ایجنسیوں کی شکل میں ہو یا ڈرون حملوں کی شکل میں ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والوں پر کڑی نظر رکھ کر ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ 
4۔ بلوچستان حکومت کوئٹہ میں آئے روز کی مسلمان کشی روکنے میں مکمل ناکام ہو چکی تھی۔ علمدار روڈ پر دھماکوں کے نتیجے میں سینکڑوں شہداء کا خون رنگ لایا اور بلوچستان حکومت سرنگوں ہوئی۔ ہم گورنر راج کی مکمل حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور دہشت گردوں کو گرفتار کرکے سخت سزاء دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 235246
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش