0
Thursday 31 Jan 2013 21:50

بلوچستان حکومت کی بحالی عوام کے ساتھ مذاق کے سوا کچھ نہیں ہوگا، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

بلوچستان حکومت کی بحالی عوام کے ساتھ مذاق کے سوا کچھ نہیں ہوگا، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حالات کا سدھار معطل صوبائی حکومت کی بحالی میں نہیں، فوری نگران حکومت تشکیل دے کر انتخابات کرانے میں ہے، معطل حکومت کی بحالی عوام کے ساتھ مذاق کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ وہ کوئٹہ پریس کلب میں سردار زادہ اسلم رئیسانی کی سینکڑوں ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پارٹی کے رہنماء طاہر بزنجو، ٹکری شفقت لانگو، جان محمد بلیدی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انجمن طلباء اسلام کے مرکزی عہدے پر فائز رہنے والے سردارزادہ محمد اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے بلوچ قوم کو متحد ہو کر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے ان کے پاس نیشنل پارٹی کی صورت میں بہترین پلیٹ فارم موجود ہے۔ ہم نے بھی کافی غور و غوض کے بعد پارٹی قائدین اور منشور سے متاثر ہو کر اس میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ جو جدوجہد بلوچستان کے ساحل و وسائل پر بلوچ عوام کے اختیار بارے نیشنل پارٹی نے کی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ ہم تمام پارٹی پیغام کو صوبے کے طول و عرض تک پہنچانے کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
 
ان کے ہمراہ نور احمد شاہوانی، حبیب خان رئیسانی، نسیم خان خلجی، آغا طاہر شاہ، میرضیاء الحق سمیت دیگر نے بھی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے نئے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ وہ پارٹی پیغام کو گھر گھر پہنچانے کے لئے توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں گورنر راج نیک شگون ہے اور یہ سابق حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور ریکارڈ کرپشن کی وجہ سے نافذ ہوا۔ وفاقی حکومت نے سابق حکمرانوں کو ان کی نااہلی کے باعث معزول قرار دیا۔ اس سے قبل بلوچستان امن و امان کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے بھی صوبائی حکومت کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں نیشنل پارٹی بلوچ پشتون قوم پرست جماعتوں سے انتخابی اتحاد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں معزول حکومت کی دوبارہ بحالی عوام کے ساتھ مذاق کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ یہاں مزاحمتی تنظیمیں اپنی سوچ رکھتی ہیں البتہ ہماری اپیل ہے کہ وہ تبدیلی کے لئے انتخابات میں حصہ لیں۔
خبر کا کوڈ : 236034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش