0
Friday 5 Apr 2013 02:05

بیلٹ پیپر میں خالی خانہ غیر منطقی ہے، چیف جسٹس نوٹس لیں، جماعت اسلامی

بیلٹ پیپر میں خالی خانہ غیر منطقی ہے، چیف جسٹس نوٹس لیں، جماعت اسلامی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے سابق اراکین اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، لئیق احمد خان، نصراللہ خان شجیع، حمید اللہ خان ایڈووکیٹ اور محمد یونس بارائی نے انتخابات کے نئے بیلٹ پیپر میں خالی خانہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ووٹ کا ٹرن آؤٹ پہلے ہی بہت کم ہے ایسے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے خالی خانہ چھوڑنا غیر منطقی اور بلا جواز ہے۔ اعلیٰ عدلیہ اور نگران حکومت اس معاملے کا نوٹس لے اور الیکشن کمیشن کو ایسے اقدامات سے باز رکھے جو ملک و قوم کیلئے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔ اپنے ایک مذمتی بیان میں سابق اراکین اسمبلی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں ووٹ ڈالنے کی شرح خطرناک حد تک کم ہے، اس کے باوجود جو ووٹرز پولنگ بوتھ پر پہنچتے ہیں انہیں خانہ خالی دیکھ کر اپنے ووٹ ضائع کرنے کاا ختیار دینا ناقابل فہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ نہ ڈالنا ایک قومی جرم ہے اس طرح خالی خانہ چھوڑ کر اس جرم کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے، بیلٹ پیپر میں ایسے آپشنز رکھنے چاہییں جس کی وجہ سے جمہوریت قائم رہے نہ کہ آمریت کو شب و خون مارنے کا موقع مل سکے۔ اس طرح کے اقدامات غیر جمہوری طاقتوں کیلئے راہ ہموار کریں گے جو کسی طور پر بھی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں اس طرح کے نظام رائج کرکے آزمائے جاچکے ہیں جس کے خطرناک نتائج برآمد ہوئے ہمیں پڑوسی ملک کے تجربے سے سبق سیکھنا چاہیے ورنہ اگر عوام نے سیاسی امیدواروں پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کردیا تو پارلیمنٹ کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا اور جمہوری نظام کی بساط بھی سمیٹی جانے لگے گی۔ سابق اراکین اسمبلی نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین معاملے کا نوٹس لیں اور الیکشن کمیشن کو ایسے اقدامات سے روکیں جو ملک و قوم کے مفاد سے خلاف ہوں۔
خبر کا کوڈ : 251622
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش