0
Friday 10 May 2013 13:11

فوج تعینات نہ کی گئی تو حالات کی ذمہ داری آرمی چیف پر ہوگی، جماعت اسلامی

فوج تعینات نہ کی گئی تو حالات کی ذمہ داری آرمی چیف پر ہوگی، جماعت اسلامی
اسلام تائمز۔ سابق سٹی ناظم اور قومی امیدوار قومی اسمبلی این اے 250 نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کراچی کا ہر پولنگ اسٹیشن حساس ہے، جماعت اسلامی سمیت 17 جماعتوں کے بار بار مطالبوں کے باوجود بھی اگر ہر پولنگ بوتھ پر فوجی جوان تعینات نہ کئے ئے تو 11 مئی کے بعد کراچی میں پیدا ہونے والے حالات کی تمام تر ذمہ داری چیف الیکشن کمشنر اور چیف آف آرمی اسٹاف پر عائد ہوگی۔ کراچی کے خاص اور حساس حالات کو نہ سمجھا گیا تو انتخابات کے بعد کراچی کے حالات بہت خراب ہوجائیں گے۔ کراچی میں بدامنی پورے ملک کو متاثر کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نسیم صدیقی، برجیس احمد، راجہ عارف سلطان، زاہد عسکری اور سرفراز احمد بھی موجود تھے۔

جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہا ہے اب شہر میں صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ ہم چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں اور کراچی کے ہر پولنگ بوتھ پر فوج تعینات کریں۔ نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے عوام کو شدید مایوس کیا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ اداروں کو کراچی کی حساسیت اور اہمیت کا کوئی احساس ہی نہیں ہے۔ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے ضلعی انتظامیہ جنوبی کی جانب سے اپنے ضلع میں ہر پولنگ بوتھ پر فوج کے متعین کئے جانے کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایسا پورے شہر میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے دنیا نیوز اور سی این بی سی کی جانب سے نارتھ ناظم آباد میں متحدہ کی جانب سے الیکشن کے سامان کو چوری کرنے کے مناظر اور ملیر کے علاقے میں جماعت اسلامی کی ریلی پر فائرنگ اور تشدد کے مناظر دکھانے پر ان چینلز کو خراج تحسین پیش کیا۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ چیف آف آر می اسٹاف آخر کب نوٹس لیں گے اور فوج کب حرکت میں آئے گی جب کراچی میں آگ اور خون کا کھیل کھیلا جائے گا لاشیں گریں گی تب کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خبر آئی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے چیف آف آرمی اسٹاف کو کراچی حساس مقامات پر فوج کی تعیناتی کے حوالے سے ایک خط لکھا ہے جب کہ ضلع جنوبی کی انتظامیہ نے بھی پورے ضلع میں فوج کو ہر پولنگ بوتھ پر لگانے کا مطالبہ کیا ہے اس مطالبے پر عملدرآمد کیا جائے۔ ایک جانب جہاں انتخابی ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں، اور دوسری جانب کم گریڈ کے سرکاری ملازمین کو انتخابی عملے میں شامل کردیا گیا ہے جس میں بھی بیشتر افراد سٹی گورنمنٹ اور واٹر بورڈ سے لیے گئے ہیں جو متحدہ کے حلف یافتہ کارکنان ہیں، بیشتر پولنگ اسٹیشز پر ابھی سے متحدہ کا قبضہ ہوچکا ہے، کئی پولنگ اسٹیشنز کے مقامات تبدیل کیے جارہے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن اور متحدہ میں ملی بھگت ہوگئی ہے اور متحدہ کو شہر بھر میں فری ہینڈ دیدیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 262475
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش